سرینگر//جماعت اسلامی نے تنظیم کے بزرگ و دیرینہ رکن اور سوپور کے ایک معروف سماجی رہنما شیخ محمد یوسف کی مدت نظربندی میں بلاجواز توسیع کردینے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اعلیٰ عدالت نے اُن پر لگائے گئے احکامات نظربندی کو کالعدم قرار دے کر اُن کی فوری رہائی کے احکامات صادر کئے لیکن عدالتی احکامات کے علی الرغم سوپور پولیس نے موصوف کو پُرانے الزامات کو دہراکر دوبارہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کرکے بارہمولہ جیل بھیج دیا۔عدالت عالیہ نے نظر بندی کے ان احکامات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے موصوف کی فوری رہائی کے احکامات اجرا کئے لیکن سوپور پولیس نے ان احکامات کو صریحاً نظر انداز کرتے ہوئے پہلے موصوف کو تھانہ سوپور میں کئی روز تک قید رکھا اور گزشتہ سنیجر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کا غلط اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے چوتھی بارموصوف کو سوپور تھانے سے ڈسٹرکٹ جیل کپواڑہ منتقل کرکے عدالتی احکامات کو پائے حقارت سے ٹھکرایا اور اس طرح توہین عدالت کے جرم کا ارتکاب کرکے دنیا پر یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ یہاں کی پولیس کسی عدالتی حکم یا ہدایت کی پابند نہیں ہے اور وادی کشمیر میں عملاً پولیس راج ہے۔ جماعت اسلامی نے شیخ محمد یوسف جیسے بزرگ شخص کی بلاوجہ نظر بندی کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پولیس کی انتقام گیری کی مذمت کی ہے اور عدالتی احکامات کے تحت موصوف کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔