عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کشمیر میں شیعہ برادری نے جمعہ کو آٹھویں محرم کے موقعہ پر شہر کے روایتی راستے سے محرم کا جلوس انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کے ساتھ نکالا ۔یہ مسلسل تیسرا سال ہے جب انتظامیہ نے محرم کے جلوس کو شہر کے وسط سے ہوتے ہوئے روایتی روٹ پر نکالنے کی اجازت دی ہے۔جلوس شہر کے علاقے گرو بازار سے شروع ہوا اور جہانگیر چوک اور مولانا آزاد روڈ سے ہوتا ہوا مقررہ راستے سے گزرا اور یہ ڈل گیٹ پر اختتام پذیر ہوگا۔ صبح 5 بجے شروع ہونے والے جلوس میں شرکت کی۔ یہ جلوس بڈھ شاہ کدل اور مولانا آزاد روڈ سے ہوتا ہوا ڈل گیٹ پر اختتام پذیر ہوا۔سینکڑوں عزادار صبح 5بجے گرو بازار میں جمع ہوئے کیونکہ حکام نے جلوس کے لیے طلوع آفتاب کے بعد کا محدود وقت دیا تھا تاکہ عام زندگی متاثر نہ ہو۔پولیس اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران اتحاد اور خدمت کے علامتی اشارے کے طور پر لال چوک میں جلوس میں شامل ہوئے۔اسپیشل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کوآرڈینیشن، ایس جے ایم گیلانی، انسپکٹر جنرل پولیس وی کے بردی، ڈویژنل کمشنر وجے کمار بدھوری اور پولیس اور سی آر پی ایف کے دیگر سینئر افسران نے عزاداروں کو پانی اور جوس پیش کیا۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ پولیس اور سول انتظامیہ نے محرم کے آٹھویں دن کے لیے سیکورٹی سمیت مناسب انتظامات کیے تاکہ عزاداروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا، “سخت حفاظتی انتظامات ہیں، اس کے علاوہ، جیسا کہ جلوس شہر کے مرکزی علاقے میں نکل رہا ہے، ٹریفک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے تاکہ مسافروں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔”محرم کے دسویں دن کی تیاری کے موقع پر بردی نے کہا کہ ماتمی جلوسوں اور عوام کے لیے سیکورٹی اور ٹریفک کے تمام انتظامات کیے جائیں گے۔حکام نے بتایا کہ محکمہ ٹریفک نے شہر کے مکینوں کو محرم کے جلوس کے دوران چلنے والے راستوں کے بارے میں ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔کئی مقامات پر رضاکاروں کو جلوس کے شرکا کو پانی پیش کرتے ہوئے دیکھا گیا، جب کہ بعض مقامات پر گرمی سے نجات کے لیے پانی کے چھڑکائو بھی استعمال کیا گیا۔ کشمیر میں ملی ٹینسی شروع ہونے کے بعد جلوس پر پابندی لگا دی گئی تھی کیونکہ حکام کو خدشہ تھا کہ علیحدگی پسند اس بڑے اجتماع کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔