سرینگر//وادی میںپنچایتی انتخابات کے8ویں مرحلے میں 14 بلاکوں میں انتخاب اختتام پذیر ہوا۔ البتہ شوپیاں، پلوامہ اور کولگام کے 4 بلاکوں میں انتخاب نہیں ہوا۔اس مرحلے میں مجموعی طور پر213سرپنچ اور 1760پنچ حلقوں میں 42 سرپنچوں اور 381 پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا، جبکہ 107 سرپنچ حلقوں اور1379پنچ حلقوں میں کسی بھی امیدوار کے سامنے نہ آنے کے نتیجے میں الیکشن نہیں ہوا،اور یہ نشستیں خالی رہیں۔ وادی میں ووٹنگ کی مجموعی شرح39.6فیصد،جبکہ ریاست میں79.9 فیصد درج کی گئی۔
جنوبی کشمیر
جنوبی کشمیر کے3اضلاع شوپیاں،پلوامہ اور کولگام کے4بلاکوں میں ایک مرتبہ پھر کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا۔پلوامہ کے2بلاکوں اچھ گوز اور پانپور میں29پنچایتی حلقوں اور231پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران9سرپنچوں اور25پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔سنیچر کو ہونے والے الیکشن کے دوران20سرپنچ حلقوں اور206پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کے سامنے نہ آنے سے یہ نشستیں خالی رہیں۔ ضلع شوپیاں کے امام صاحب بلاک میں11سرپنچ اور95پنچ نشستوں پر انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران4سرپنچ اور11پنچ میدان میں تنہا تھے،اور انہیں بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔مجموعی طور پر7سرپنچ نشستوں اور84 پنچ وارڈوں میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا،اور یہ نشستیں خالی رہیں۔ ضلع کولگام کے کیموہ بلاک میں23سرپنچ اور177پنچ نشستوں پر انتخاب ہونا تھا۔4سرپنچوں اور5پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔سنیچر کو ہونے والے انتخابات کے دوران19سرپنچ نشستوں اور172پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کی طرف سے کاغذات نامزدگی داخل نہ کرنے کے نتیجے میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوااور یہ نشستیں خالی رہیں۔
کپوارہ
ضلع کپوارہ کے2بلاکوں کپوارہ اور ہائی ہامہ میں39سرپنچ اور321پنچ نشستوں پر4سرپنچوں اور158پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔35سرپنچ نشستوں پر101امیدواروں اور142پنچ نشستوں پر303امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا،جبکہ21پنچ نشستوں پر کسی بھی امیدوار کی طرف سے کاغذات نامزدگی داخل نہ کرنے کے نتیجے میں الیکشن نہیں ہوا۔
بانڈی پورہ
بانڈی پورہ کے2بلاکوں حاجن میں22 سرپنچ نشستوں اور196پنچ نشستوں پر سنیچر کو انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران6 سرپنچوں اور28پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا،14سرپنچ اور166پنچ نشستوں پر کوئی بھی الیکشن نہیں ہوا۔سنیچر کو2سرپنچ نشستوں پر4امیدواروں جبکہ2پنچ نشستوں پر36امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا۔
بارہمولہ
ضلع بارہمولہ کے3بلاکوںنادی ہل ،ناروا اور بونیار کے42سرپنچ نشستوں اور366پنچ نشستوں پر انتخاب ہونا تھا،جس کے دوران6 سرپنچ حلقوں اور115پنچ نشستوں پر امیدواروں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔24سرپنچ نشستوں پر65امیدواروں کے درمیان ٹکر تھی،جبکہ80پنچ نشستوں پر170 امیدوار میدان میں تھے۔مجموعی طور پر12سرپنچ نشستوں اور271پنچ وارڈوں میں کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔
سرینگر
سرینگر کے دو حلقوں،سرینگر اور قمرواری میں7سرپنچ نشستوں اور59پنچ وارڈوں میں الیکشن ہونا تھا،جس کے دوران ایک سرپنچ اور4پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔5سرپنچ نشستوں اور55پنچ وارڈوں میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہوا،کیونکہ ان نشستوں پر کوئی بھی امیدوار کھڑا نہیں ہوا تھا۔ ایک سرپنچ نشست پر2امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا،جن کی سیاسی تقدیر کا فیصلہ820رائے دہندگان کے ہاتھوں میں تھا۔
بڈگام
وسطی ضلع بڈگام کے2بلاکوں باغات کنی پورہ اور نارہ بل بلاکوں میں40سرپنچ نشستوں اور315پنچ وارڈوں میں انتخاب ہونا تھا،تاہم30سرپنچ حلقوں اور279پنچ وارڈوں میں کسی بھی امیدوار کی طرف سے کاغذات نامزدگی داخل نہ ہونے کے نتیجے میں کوئی بھی انتخاب نہیں ہو۔مجموعی طور پر8سرپنچوں اور35پنچوں کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا۔سنیچر کو2سرپنچ نشستوں پر5امیدوار اور ایک پنچ نشست پر2امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا۔