یو این آئی
نئی دہلی// ہندوستان نے کہا ہے کہ پاکستان، جنگ کو بھڑکانے کی اپنی مذموم سازش کے ایک حصے کے طور پر، ڈرون، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں اور لڑاکا طیاروں سے مغربی خطے پر مسلسل حملے اور آگے والے علاقوں میں فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کر رہا ہے۔خارجہ سیکریٹری وکرم مسری، کرنل صوفیہ قریشی اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے ہفتہ کی صبح خصوصی بریفنگ میں نامہ نگاروں کو آپریشن سندورکے بارے میں کہا کہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اور صبح کے دوران ڈرونز، لانگ رینج میزائلوں اور لڑاکا طیاروں کے ذریعے مسلسل حملوں کے ذریعے مغربی خطے میں 26 سے زائد مقامات پر فضائی حملے کئے گئے۔کرنل صوفیہ قریشی نے کہا کہ “پاک فوج نے پورے مغربی محاذ پر جارحانہ کارروائیاں جاری رکھیں۔” سرینگر سے نالیہ تک 26 سے زائد مقامات پر بھارتی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی۔10 مئی کی صبح 1:40 بجے پنجاب میں ایک بھارتی ایئربیس کی طرف ایک تیز رفتار میزائل داغا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ادھم پور، پٹھانکوٹ، آدم پور، بھوج اور بھٹنڈہ میں
ہندوستانی فضائیہ سٹیشنوں کو محدود نقصان پہنچا، جس میں عملہ اور سامان دونوں متاثر ہوئے۔مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ پاکستان نے براہ راست شہری مقامات کو نشانہ بنایا۔ ونگ کمانڈر یومیکا سنگھ نے کہا، “ایک افسوسناک اور غیر پیشہ ورانہ عمل میں، پاکستان نے سری نگر، اونتی پورہ اور ادھم پور میں ہمارے ایئربیس پر طبی مراکز اور سکول کے احاطے کو نشانہ بنایا۔”وزارت دفاع نے مزید تصدیق کی کہ جموں میں مشہور شمبھو مندر اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ادھم پور، پٹھانکوٹ، آدم پور اور بھوج، بھٹنڈا کے ایئر فورس سٹیشنوں کے سامان اور فوجیوں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صبح 1.40 پر تیز رفتار میزائل کا استعمال کرکے پنجاب میں ایک ایئربیس سٹیشن کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔سورت گڑھ میں ایئر فورس سٹیشن اور آدم پور میں S-400 بیس کو تباہ کرنے کا دعویٰ بالکل غلط ہے ۔ ہندوستان کے اہم انفراسٹرکچر، پاور سسٹم، سائبر سسٹم وغیرہ کے بڑے حصوں پر حملہ کرکے تباہ کرنے کے دعوے کیے گئے ہیں، جو کہ سراسر غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رفیق، مرید، چکلالہ، رحیم یار خان، سکھر، اور چونیاں میں پاکستانی فوجی تنصیبات کو فضائی حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔ پسرور اور سیالکوٹ ایوی ایشن بیس پر ریڈار کی تنصیبات کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ پسور میں ریڈار سائٹ سیالکوٹ ہوائی اڈہ پر بھی حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے دوران ہندستان نے معصوم جانوں اور املاک کے کم سے کم نقصان کو یقینی بنایا۔ پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر ڈرون دراندازی اور بھاری توپ خانے سے گولہ باری کی متعدد کوششیں کیں۔ کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، راجوری اور اکھنور سیکٹر میں توپ خانے ، مارٹر اور ہلکے ہتھیاروں سے شدید گولہ باری جاری ہے ۔
پاکستان فائر بندی خلاف ورزی روکے | سرینگر اور جموں میں متعدد ڈرون گرائے گئے
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی //سکریٹری خارجہ وکرم مسری کا کہنا ہے کہ “گزشتہ کچھ دنوں سے جاری فوجی کارروائی کو روکنے کے لیے ہندوستان اور پاکستان کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان شام ایک مفاہمت طے پائی۔ گزشتہ چند گھنٹوں سے پاکستان کی جانب سے اس مفاہمت کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ ہندوستانی فوج اس سرحدی دراندازی کیخلاف جوابی کارروائی کر رہی ہے، یہ دراندازی انتہائی قابل مذمت ہے اور پاکستان ذمہ دار ہے کہ اس صورتحال کو فوری طور پر روکے اور ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو مناسب کارروائی کرنی چاہیے۔ادھر ہفتے کی شام جموں و کشمیر میں متعدد مقامات پر ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے، جس سے مسلح افواج نے فوری کارروائی کی جس نے انہیں فضائی دفاعی طریقہ کار سے مار گرایا۔حکام نے بتایا کہ سرینگر شہر میں یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے جب سیکورٹی ایجنسیوں نے ایک ڈرون کو مار گرایا جو شہر کے بٹوارہ علاقے میں فوج کی تنصیب کے قریب منڈلاتا ہوا دیکھا گیا۔ہفتے کو دونوں ممالک ہر طرح کی فائرنگ اور فوجی کارروائی کو ختم کرنے کے لیے سمجھوتہ کر چکے ہیں۔ سورج غروب ہونے کے بعد شہر سلسلہ وار دھماکوں سے لرز اٹھا۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے “جنگ بندی” کے اعلان پر سوال اٹھایا۔15 منٹ کے وقفہ کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں ۔حکام نے بتایا کہ رات 8.20 بجے کے قریب بارہمولہ قصبے پر ایک ڈرون پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈرون کو اینٹی ڈرون سسٹم نے تباہ کیا۔اننت ناگ کے ہائی گرائونڈ پر فوج کی تنصیب کے قریب ایک ڈرون کو گرایا گیا۔گاندربل، ویری ناگ،بانڈی پورہ اور صفا پورہ سے بھی ڈرون دیکھنے کی اطلاع ملی۔چیف منسٹر نے سوشل میڈیا پر کہا “یہ کوئی جنگ بندی نہیں ہے، سرینگر کے وسط میں فضائی دفاعی یونٹ ابھی کھلے ہیں،” ۔انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا”ابھی جنگ بندی کو کیا ہوا؟ سری نگر میں دھماکے سنے گئے۔ادھر پاکستانی افواج نے جموں کے اکھنور، راجوری اور آر ایس پورہ سیکٹرز میں شدید گولہ باری کی، جبکہ پلان والا سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ اور شلنگ کی اطلاعات ہیں۔