سرینگر// سول سیکریٹریٹ میں درجہ چہارم ملازمین کی انجمن کے سابق صدر غلام محمد خان ولد عبدالاحد خان ساکن ہائوسنگ کالونی الاہی باغ کی حالت سرینگر کے صورہ اسپتال میں نازک بنی ہوئی ہے۔76سالہ غلام محمد خان کوپیر کے روز فورسز اہلکاروں نے ہائوسنگ کالونی کے متصل پارک میں سر پر ٹیر گیس شل مارکر اسوقت شدید زخمی کردیا جب وہ دیگر چار افراد کے ہمراہ پارک میں بیٹھ کر دھوپ سیک رہے تھے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پیر کے دن دوپہر دو بجے جپسی میں سوار فورسز اہلکار میں سے ایک نیچے اترا اور پارک کی طرف شل داغا جو بزرگ شہری کے سر پر جالگا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں کی جپسی کے ساتھ چلنے والی ایک ماروتی کار نے خون میں لت پت بزرگ شہری کو اٹھایا اور صورہ اسپتال پہنچایا جہاں آج چھ دن گزرنے کے بعد بھی انکی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ پیش آئے واقعہ کے بارے میں غلام محمد خان کے نواسے سہیل احمد نے کہا ’’ہم پیر کے دن دوپہر کا کھانا کھا چکے تھے اور ہمارے دادا دوپہرکا کھانا کھانے کے بعد دوپ سیکنے کیلئے گھر سے باہر آیا۔ انکے ہمراہ علاقے کے دیگر چار افراد بھی وہیںموجود تھے۔‘‘ سہیل احمد نے بتایا کہ علاقے میں رہنے والے بچے پارک میں بیٹھ کر کیرم کھیل رہے تھے اور دادا انہی کی طرف دیکھ رہے تھے۔‘‘ سہیل احمد نے بتایا کہ3کلومیٹر دورگرڈ کے نزدیک پتھرائو چل رہا تھا اور دور سے شلنگ کی آوازیں سنی جاسکتی تھیں جبکہ ہائوسنگ کالونی الاہی باغ میں سکوت چھایا ہوا تھا کہ عین اسی وقت جپسی میں سوار فورسز اہلکاروں میں سے ایک نیچے اترا اور نشانہ لگا کر ٹیر گیس چلایا جو سیدھے غلام محمد خان کے سر میں جالگا۔‘‘ سہیل احمد نے بتایا کہ علاقے میں حالات اس قدر بہتر تھے کہ جپسی کے ساتھ چلنے والی ماروتی کار میں سوار افراد نے غلام محمد کو اٹھاکر اسپتال پہنچایا جہاں انکی حالات ابھی بھی نازک بنی ہوئی ہے۔ سہیل احمد نے بتایا کہ غلام محمد کے بارے میں ڈاکٹروں کے بیانات ہر دن کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ سہیل احمد نے بتایا کہ کبھی ڈاکٹر انکی حالت کو بہتر تو کبھی نازک بتاتے ہیں۔سہیل احمد نے بتایا کہ جائے واردات سے ایک ٹیر گیس شل ملا ہے جس پر شل کا نمبر موجود ہے اور یہ شل اس کیس کی تحقیقات میں اہم رول ادا کرسکتا ہے ۔ سہیل نے بتایا کہ ٹیر گیس شل کو بطور ثبوت پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔ پیر کو پیش آئے واقعہ کے عینی شاہد بشارت احمد نے پولیس کے سامنے اپنا بیان قلم بند کرایا ہے ۔ بشارت احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ پیر کو 12:30کا وقت تھا اور وہ پارک میں بیٹھ کر دھوپ سیک رہے تھے کہ عین اسی وقت جپسی میں سوار فورسز نے تقریباً2میٹر کی دوری سے نشانہ لگا کر ٹیر گیس مارا جو سیدھے غلام محمد خان کے سر پر جالگا۔‘‘ بشارت نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ فورسز اہلکار یا تو ملہ باغ یا زکورہ میںقائم سی آر پی ایف کیمپ سے تعلق رکھتے ہیں کیونکہ وہ ہر دن اسی وقت وہاں سے گزرتے ہیں۔ اور انکی جپسی عام جپسیوں سے قدرے مختلف ہے۔ بشارت نے کہا کہ پولیس نے ہمارا بیان پہلے ہی قلم بند کیا ہے۔‘‘ پیر کو پیش آئے واقعہ کے بارے میں پولیس اسٹیشن صورہ کے ایس ایچ او شوکت احمد نے بتایا ’’ پولیس نے اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 124/2016زیر دفعہ307درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے۔ 76سالہ بزرگ شہر غلام محمد خان پیشہ سے سرکاری ملازم تھے اور سال 20012میں سبکدوش ہوئے ہیں۔ غلام محمد خان کا ایک بیٹا فیاض احمد خان اور دوبیٹیاں بھی سرکاری ملازمت میں ہیں۔