سرینگر//محکمہ کمرشل سیلز ٹیکس جی ایس ٹی نمبر حاصل کرنے والے تاجروں کے بارے میں کوئی بھی جانکاری دینے سے قاصر ہے۔ محکمہ اگرچہ 72ہزار تاجروں کو پرویژنل نمبر جاری کرنے کا دعویٰ کرتا ہے مگر محکمہ کسی مخصوص تجارت میں پرویژنل نمبر حاصل کرنے والے تاجروں کی جانکاری دینے سے قاصر ہے۔ آل جموں و کشمیر ڈرگسٹس اینڈ کمسٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ادویات فروخت کرنے والے تسلیم شدہ 11047 ہول سیلروں اور پرچوں دکانداروں میں سے صرف30فیصد تاجروں کے پرویژنل نمبرات آئے ہیں جبکہ ان پرویژنل نمبرات کو جی ایس ٹی میں تبدیل کرنے کیلئے دستاویزات جمع کرانے پڑتے ہیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ادویات کے کاروبار سے جڑے 2فیصد افراد نے ہی جی ایس ٹی کے تحت کام کرنا شروع کردیا ہے۔ریاست جموں و کشمیر میں کمرشل سلز ٹیکس محکمہ کی جانب سے جی ایس ٹی نمبرات کیلئے پرویژنل آئی ڈی جاری کرنے والے ایم آئی ایس (Management information system ) ابھی وادی میں کام نہیں کررہا ہے جس کی وجہ سے تاجروں کوسخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ایسوسی ایشن کے کنوینر ارشد حسن نے بتایا ’’ ہمیں بتایا گیا تھا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق کے فوراًبعد وئب سائٹوں پر تمام جانکاری دستیاب ہوگی اور جی ایس ٹی نمبر حاصل کرنے کے خواہشمند افراد ویب سائٹ پر جانکاری دیکر اپنے عارضی نمبرات حاصل کرسکتے ہیں جس کے بعد تاجروں کو انہیں نمبرات کے ذریعے درخواستیں جمع کرنا تھی مگر پرویژنل نمبرات حاصل کرنے کے بائوجود بھی ہم جی ایس ٹی نمبر حاصل نہیں کرپارہے ہیں۔ ارشد حسین نے بتایا کہ 11047تاجروں میں سے صرف 30فیصد تاجروں نے ہی کاغذات جمع کرائے ہیں جن میں چند ایک کے نام ہی نمبرات اجراء کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ 19تاریخ سے وئب سائٹ کام کر پائے گی مگر اب تک مذکورہ وئب سائٹ بیکار پڑی ہے۔ جی ایس ٹی نمبرات کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے والے نظام کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایڈیشنل کمشنر سیلز ٹیکس شمیم احمد نے بتایا ’’کس تجارت میں کتنے لوگوں کو جی ایس ٹی نمبرات جاری ہوئے ہیں، ہمیں اس ضمن میں کوئی بھی جانکاری حاصل نہیں ہو پارہی ہے کیونکہ یہاں MISکام نہیں کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم آئی ایس کے کام کرنے سے ہی ہم بتاسکتے ہیں کہ کتنے تاجروں کو نمبرات حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے پروگرامر کو دلی بھیجاہوا ہے اور وہاں سے MIS کے بارے میں جانکاری اور PASSWORDحاصل کرکے ہی ہم کسی بھی تجارت کے بارے میں کوئی جانکاری دے پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابتک 72ہزار سے زیادہ لوگوں کے نام پرپرویژنل نمبر جاری کئے گئے ہیں۔ ادھر سرینگر کے مختلف علاقوں میں رضاکار تنظیموں کی طرف سے غریب مریضوں کو سستے داموں پر ادویات فراہم کرنے کا سلسلہ بھی بند ہونے لگاہے کیونکہ کئی رضاکار تنظیموں کو ادویات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ہیلپ فائونڈیشن اور ہیلپ پوور کے کوئنٹروںپر بھی ادویات کی شدید قلت محسوس کی جارہی ہے۔ ہیلپ پوور کی سربراہ نگہت شفیع نے بتایا ’’ ادویات کی شدید قلت ہے اور ہمیں ادویات فراہم ہی نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریضوں کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔‘‘