یو این آئی
تہران// اسرائیل سے جنگ کے دوران ایران کے مختلف ائیرپورٹس سے مسقط منتقل کیے گئے 7 مسافر طیارے 15 روز بعد واپس ایران منتقل کر دیے گئے ۔ ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اسرائیل سے جنگ کے دنوں میں فضائی حدود کی بندش کے دوران ایران کی معراج ائیر اور ایران گورنمنٹ کے 8 طیارے 18 اور 20 جون کو مسقط ائیرپورٹ پر منتقل کیے گئے تھے ۔7 طیاروں نے جمعرات 3 جولائی کی شام کو مسقط سے یکے بعد دیگر اڑان بھرنا شروع کی، ان میں سے 2 طیارے ایران کے چاہ بہار ائیرپورٹ پر اترے ۔ایران نے گذشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ تنازعے کے دوران فضائی حدود کی مکمل بندش کے بعد اپنے زیادہ تر ہوائی اڈے اور فضائی حدود دوبارہ کھول دی ہیں ۔تہران کے مہرآباد اور امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ ملک کے شمالی، مشرقی، مغربی اور جنوبی ہوائی اڈوں کو بھی فعال کر دیا گیا ہے ۔حکام کے مطابق، بنیادی ڈھانچے کی بہتری کا کام جاری ہونے کی وجہ سے سوائے اصفہان اور تبریز کے ، تمام ہوائی اڈّوں پر مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے سے شام 6 بجے تک پروازیں اتراتی اور اٹھتی رہیں گی۔ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے کہا ہے کہ ملک کی فضائی حدود اب بین الاقوامی ٹرانزٹ پروازوں کے لیے سابقہ اوقات کے مطابق کھُلی ہوں گی۔واضح رہے کہ ایران نے 13 جون کو اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد جوابی میزائل فائرنگ کے باعث اپنی فضائی حدود مکمل طور پر بند کر دی تھیں۔دونوں فریقوں کے درمیان 24 جون کو فائر بندی ہوئی جس کے بعدایران نے مشرقی علاقوں کی فضائی حدود دوبارہ کھول دی تھیں اور جنگ بندی کے بعد بین الاقوامی پروازوں کی وصولی میں اضافہ کردیا تھا۔
ایرانی فضائی حدود بند ہونے سے کئی سالوں میں پہلی بار، عالمی ہوابازی کے نقشے میں اچانک اور مہنگی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔ایئر لائنوں کو پروازوں کے راستے تبدیل کرنے پڑے ، جس کے نتیجے میں سفر کا وقت طویل اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوا ۔ یہ بوجھ نہ صرف ایئر لائنوں بلکہ مسافروں نے بھی محسوس کیا۔بڑی بین الاقوامی ایئر لائنوں نے ، خطے میں بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی اور جاری میزائل حملوں کے خطرات سے بچنے کے لئے ، اپنے رُوٹ مشرق وسطیٰ کی فضائی حدود سے دُور کر دیئے تھے ۔