۔7پولیس تھانوں کے تحت نافذ کی گئی سخت پابندیاں

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
سرینگر // سوموار کو شہر خاص کے 7پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں نافذ کی گئی پابندیوں کے سبب ایک مرتبہ پھر عام شہریوں، مریضوں، طلاب ،تجارت پیشہ افراد اور دور دراز علاقوں سے سرینگر علاج و معالجے کیلئے آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔سوموار کو شہر خاص میں کئی ایک علاقوں میں بندشیں عائید کی گئیں تھیں اور کئی ایک علاقوں میں خار دار تار لگا کر لوگوں کی آمد ورفت کو مسدود کیا گیا تھا ۔شہر خاص میں رہائش پزیر لوگوں کا کہنا ہے کہ حکام کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے سبب جہاں تجارت پیشہ افراد اور دیگر کاروباریوں کو نقصان اٹھانا پڑتا ہے وہیں ان علاقوں میں رہنے والے مریضوں کے علاج و معالجے میں بھی رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جبکہ دو دراز علاقوں سے ہزاروں روپے خرچ کرکے سرینگر آنے والے لوگوں کو بھی نااُمید ہوکر گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔ فتح کدل علاقے سے تعلق رکھنے والے نذیر احمد شاہ نے بتایا ’’وادی کے کسی بھی علاقے میں کچھ بھی ہو یا کسی بھی جماعت کی جانب سے ہڑتال کی کال دی گئی ہو،تو اس کا خمیازہ شہر خاص کے لوگوں کو بھگتنا پڑتا ہے کیونکہ صورتحال میں معمول کی کشیدگی پابندیاں اور کرفیو کے نفاذ کی وجہ بن جاتے ہیں۔پیشہ سے دوا ساز نذیر احمد نے بتایا ’’ زیادہ مشکلات بزرگ مریضوں اور خواتین کو ہوتی ہے کیونکہ پابندیوں کی وجہ سے کئی مریضوںکو روز مرہ کی دوائی نہیں ملتی اور کئی بار ادویات نہ ملنے کی وجہ سے ان مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرنا پڑتا ہے۔عاشق احمد نامی نوجوان نے بتایا کہ انکی والدہ پچھلے کئی سال سے سیکمز صورہ میں بیماری کا علاج کرا رہی ہے اور اس سلسلے میں سوموار کو تین ماہ بعد ڈاکٹروں سے ملنے کی تاریخ دی گئی تاہم پابندیوں کی وجہ سے فورسز اہلکاروں نے انہیں گھروں سے باہر نہیں آنے دیا ۔ عاشق احمد نے بتایا کہ شہر خاص کے 7تھانوں میں مسلسل کرفیو کا نشانہ بنانے سے جہاں تجارت، تعلیم اور دیگر شعبہ جات متاثر ہورہے ہیں وہیں کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ 
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *