سرینگر/ / پانپور میںقائم تجارتی و صنعتی تربیتی مرکز (ای ڈی آئی ) کے ایک حصے کی عمارت میںمحصور جنگجوئوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں فورسز اور پولیس کے دو اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ آپریشن منگل تک کے لئے ملتوی کیا گیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دو یا تین جنگجو کشتی سے دریا پار کر کے مذکورہ ہوسٹل عمارت کے ساتویں منزل میں آگئے اور انہوں نے وہاں آگ جلائی، غالباً اس مقصد کی خاطر کہ وہ سردی سے چھٹکارا پانا چاہتے تھے۔عمارت میں اس وقت کوئی موجود نہیں تھا بلکہ وہان صرف چار افراد ہی موجود تھے جن میں گیسٹ ہاوس کا باورچی اور چوکیدار وغیرہ شامل ہیں۔یہ چاروں ملازمین مزکورہ کمپلیکس کے مین گیٹ پر مقیم سیکورٹی عملے کیساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔جونہی عمارت کی ساتوین منزل سے دھواں اٹھنا شروع ہوا تو ملازمین اور سیکورٹی عملے کو لگا کہ عمارت میں آگ نمودار ہوگئی ہے لہٰذا انہوں نے فائر سروس عملے کو طلب کیا۔جونہی فائر سروس عملے کے اہلکار عمارت کے قریب گئے تو اندر سے فائرنگ ہوئی۔ اس کے فوراً بعد عمارت کا محاصرہ کیا گیا۔پولیس کے مطابق عمارت میں مسلح حملہ آور چھپے ہیں جو وقفہ وقفہ سے فوج اور پولیس پر فائرنگ کررہے ہیں۔ شاہراہ پر ٹریفک معطل کردیا گیا اور گردونواح کے علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ۔ ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں فوج کا ایک اور پولیس کا ایک اہلکار زخمی ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ ’فوج کے سپیشل دستوں، پیراملٹری اہلکاروں اور انسدادِ دہشت گردی پولیس نے آگ کی زد میں آنے والی ایک عمارت کو گھیرے میں لیا جس کے بارے میں یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ وہاں جنگجو چھپے ہوئے تھے۔سوموار دن بھر یہاں رک رک کر فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا اور شام کے وقت آپریشن منگل کی صبح تک ملتوی کردیا گیا لیکن سہ پہر کو مذکورہ عمارت سے متصل ایک چھوٹی سی ہٹ دھماکوں سے اڑا دی گئی۔واضح رہے اسی عمارت پر اس سال فروری میں بھی ایسا ہی حملہ ہوا تھا۔ دو روز تک جاری اْس تصادم میں ایک شہری، دو کیپٹن سمیت پانچ فوجی اور چارجنگجو مارے گئے تھے۔قابل زکر بات یہ ہے کہ چند ماہ قبل فروری میں جس عمارت کو نقصان ہوا تھا اسکی مرمت کا کام شروع کیا گیا تھا۔