سرینگر//مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے بُرہان مظفروانی اور جملہ شہداء کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے 7؍جولائی سے 13؍جولائی تک احتجاجی پروگرام ترتیب دیا ہے اور لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یکسوئی اور یکجہتی کے ساتھ مشترکہ پروگرام پر عمل کریں۔مزاحمتی قائدین نے کہا کہ کمانڈر برہان کی شہادت پر وادی کے طول وعرض سے عوام کا جمِ غفیراُمڈ آیا۔ پہلے تین دنوں کے اندر ڈیڑھ درجن افراد کو ہلاک کیا گیا اور عوامی تحریک کچلنے کے لیے کل ملاکر 118نوجوانانِ ملّت کو شہید کیا گیا، جبکہ 18ہزار زخمی، جن میں 22سو کو آنکھوں میں پیلٹ لگے اور تقریباً 30افراد مکمل طور بینائی سے محروم ہوئے، 11؍ہزار کو گرفتار کیا گیا، 87ہزار مکانات اورساڑھے آٹھ ہزار گاڑیوں اور اسکوٹروں کو تباہ کیا گیا، جبکہ ایک تخمینہ کے مطابق ساڑھے 18ہزار کروڑ کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا۔ کمانڈر برہان کی شہادت پر2016 کی عوامی انتفادہ نے کشمیریوں کی جدوجہد کو ایک نئی جلا اور نیا ولولہ عطا کیا ہے۔ مزاحمتی قائدین نے کہا ہے کہ 31ء سے لیکر عسکری کمانڈر بُرہان وانی اور آج تک کے تمام شہداء ایک مقدس مشن اور کاز کا تسلسل ہیں اور اس کا مقصد کشمیری قوم کے ساتھ ہورہی ناانصافیوں کا خاتمہ اور ان کے بہتر مستقبل کی تعمیر ہے۔ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ ہم جموں کشمیر میں رچائے جارہے الیکشن ڈراموں کا اُسی جذبے اور اُسی یکسوئی کے ساتھ بائیکاٹ کرتے رہیں، جس طرح 2017کے ضمنی انتخابی ڈرامے کے موقعے پر لوگوں نے کیا تھا اور جس سے بھارت کا وہ حربہ کُند اور ناکام ہوگیا، جو وہ بین الاقوامی فورموں پر استعمال کرتا رہا ہے۔ گیلانی، میر واعظ اور ملک نے ہندنواز سیاستدانوں کے 13؍جولائی کے شہداء کے نام پر کی جانے والی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 31ء کے شہداء نے جس مقصد اور جس مشن کے لیے قربانی پیش کی ہے، بھارت نواز پارٹیوں نے اس کے ساتھ غداری کی ہے اور اس کے عوض کرسیٔ اقتدار کا انتخاب کیا ہے۔ 7؍جولائی جمعہ کو ائمہ حضرات سے اپیل ہے کہ وہ جمعہ کے موقعے پر شہید برہانؒ اور دیگر جملہ شہداء کے حق میں دعا کریں اور شہداء کے مشن سے اپنے سامعین کو واقف کرائیں۔8؍جولائی سنیچر وار کو ریاست گیر ہڑتال ہوگی۔ترال میں شہداء کی یاد میں جلسہ خراج عقیدت منعقد ہوگا جس میں جملہ قائدین شرکت کریں گے۔ اس موقع پر شہداء کے مشن کو یکسوئی اور یکجہتی کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے تجدید عہد کیا جائے گا۔ اس روز یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا اور 2016ء میں شہداء، زخمی، بینائی سے محروم، گھروں اور بستیوں کی توڑ پھوڑ اور مالی نقصان کی جانکاری بھی فراہم کی جائے گی۔اس کے علاوہ صوبہ جموں اور وادی کے تمام صدر مقامات پر بھی شہداء کے حق میں جلسے منعقد کئے جائیں گے۔اس روز پوری دنیا میںجہاں بھی کشمیری ہوںوہ بھی شہداء کے حق میں تقریبات منعقد کریں گے۔9؍جولائی اتوارکو تمام لوگ مقامی سطح پر جملہ شہداء کے گھر جاکر اُن سے اظہار یکجہتی کریں گے۔11؍جولائی منگل کو جموں کشمیر سمیت پوری دنیا میں مقیم کشمیری اس روز سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعہ ایک آن لائن کشمیر اوئیرنس کمپئین (online Kashmir Awareness Compaign)چلائیں گے اور کشمیر کے حالات سے یواین او، او آئی سی، انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو باخبر کریں گے۔ 13؍جولائی جمعرات کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال ہوگی،اِس روز 13؍جولائی 1931ء کے شہداء کے حق میں مکمل ہڑتال ہوگی اور مزارِ شہداء نقشبند صاحبؒ بعد نمازِ ظہر ایک جلسہ خراج عقیدت کا انعقاد ہوگا اور اس جلسہ میں شرکت کی غرض سے جناب سید علی گیلانی صاحب حیدرپورہ سے، جناب میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق مرکزی جامع سرینگر سے اور جناب محمد یٰسین ملک مائسمہ لالچوک سے عوامی جلسوں کی قیادت کریں گے۔