سرینگر//جھیل ڈل کے کناروں پر واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ گل لالہ میں مقامی و غیر مقامی سیاحوں کی بھیڑ میں روز افزوں اضافہ درج ہو رہا ہے ۔ ٹیولپ باغ کو رواں مہینے کے 25تاریخ کو سیاحوں کے لئے کھولنے کے بعد سیاحوں کے آمد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ زبرون پہاڑیوں کی دامن میں واقع 30 ہیکٹر اراضی پر پھیلے ٹیولپ باغ میں گزشتہ 5 دنوں میں 41261 سیاحوں نے خوبصورت اور رنگ بہ رنگی پھولوں کا لطف اٹھایا۔سکریٹری فلوریکلچر شیخ فیاض نے کہا کہ 25 مارچ سے لیکر 29 مارچ تک مجموعی طور پر 41261 سیاحوں نے جس میں 21232 مقامی ، 20105 قومی اور 24 بین الاقوامی سیاحوں نے ٹیولپ باغ کی سیر کی ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے داخلے کی ٹکٹ کی قیمت 24 روپے مقرر کی گئی ہے جبکہ باقی لوگوں کے لئے 59 روپے فی سیاح مقرر کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پورا کشمیر اپنی فطری خوبصورتی کے لئے مشہور ہے تاہم ٹیولپ گارڈن کے افتتاح کے بعد جموں و کشمیر میں سیاحوں کو مزید دلچسپی پیدا ہوگی اور ہماری کوشش یہ ہے کہ ہم ٹولپ گارڑن کو اس قدر جاذب نظر بنائیں تاکہ قومی سیاحوں کے علاؤہ بین الاقوامی سیاح اس کی طرف زیادہ زیادہ راغب ہوجائے۔ان کا مزید کہنا تھا جب ٹولپ باغ میں پھول مکمل طور کھل جائے گے تو اسکے بعد محکمہ سیاحت اور محکمہ فلوریکلچر کے زیر اہتمام 3 سے 8 اپریل تک میلہ کا انعقاد کیا جارہا اور ان دنوں فیسٹیول میں دستکاری ، ثقافت ، کھانوں کے پکوانوں کی نمائش ہوگی۔سیکریٹری فلوریکلچر نے مزید بتایا کہ رواں سال64 اقسام کے تقریبا 15 لاکھ بلب سیاحوں کو راغب کریں گے اور ٹولپ باغ میں رنگ بہ رنگی پھول جو تین سے چار ہفتوں تک کھلتے رہتے ہیں۔(مشمولات کے این ایس)