شوکت حمید
سرینگر// دفعہ 370کی منسوخی کے بعد2019سے 2025تک 631 غیر مقامی لوگوں نے جموںو کشمیر میں 386 کنال سے زیادہ کی اراضی خریدی ہے ۔اسمبلی میں جمعہ کو اجلاس کے آخری روز رکن اسمبلی شیخ احسن احمد کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میںبتایا گیاکہ اکتوبر 2019سے 2025 کے درمیان غیر رہائشیوں کے ذریعہ زمین کے لین دین کی مجموعی طور رقم 129.97 کروڑ روپے رہی۔جواب میں مزید بتایا گیا کہ مجموعی طور پر جموں صوبے میں 378غیر مقامی باشندوںنے 90.48 کروڑ روپے کے عوض 212 کنال، 13 مرلہ اور 128 مربع فٹ زمین خریدی ہے جبکہ کشمیر صوبے میں253 غیر مقامی لوگوں نے 39.49 کروڑ روپے سے 173 کنال، 7 مرلہ زمین خریدی ہے۔اعداد و شمارمیں مزید بتایا گیا کہ 2020 کے بعد جموںو کشمیر یونین ٹیریٹری میں غیر مقامی زمین خریدنے والوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہوا ہے۔ 2020 میں صرف ایک کنال زمین خریدی گئی جبکہ2021میں 57 غیر مقامی لوگوں نے 24 کنال سے زیادہ زمین خریدی۔موجودہ سال 2025 میں جموں و کشمیر سے باہر کے تقریباً 158 افراد نے 106 کنال اور 11 مرلہ اراضی حاصل کی ہے، جس کی قیمت 37.17 کروڑ روپے ہے۔حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ اکتوبر 2019 سے شاپنگ مالوں، ہسپتالوں یا کالجوں کی تعمیر کے لیے باہر کے لوگوں یا غیر رہائشیوں کو کوئی زمین الاٹ نہیں کی گئی ہے۔