محکمہ کوافرادی قوت کی کمی کا سامنا،گائوں دیہات میں کوئی پوچھنے والانہیں
پرویز احمد
سرینگر //ایک ایسے وقت جب جموں وکشمیر ادویات کی منڈی میں تبدیل ہوچکا ہے اور یہاں شہر سے لیکر ہر گلی اور نکڑ پر ایک دوا کی دکان کھلی ہے ،اس بات کا ہوشربا انکشاف ہوا ہے کہ یہاں 20ہزار پرچون اور تھوک ادویہ فروش منظورشدہ ہیں جبکہ ادویہ فروشوں کی اصل تعداد اس سے کئی گنا زیادہ اور یہ تعداد کم ازکم60ہزار سے زیادہ ہے۔کشمیر عظمیٰ کے پاس دستیاب اعدادوشمار کے مطابق جموں و کشمیر میں صرف 20ہزار 309ادویات فروش اور ہول سیلر منظور شدہ ہیںجنہیں محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول آرگنازیشن اور فارمیسی کونسل نے ادویات کا کاروبار کرنے کی اجازت دے رکھی ہے ۔
کشمیر صوبہ
کشمیر صوبے میں ادویات کے کاروبار سے جڑے لوگوں میں 7769 کیمسٹ اور 3490ہول سیلر ڈیلر ہیں۔ محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول آرگنازیشن کے اعداد و شمار میںکشمیر صوبے کے 10اضلاع میں مجموعی طور پر 11259کیمسٹ اور ہول سیلر تسلیم شدہ ہیں اور ان کے پاس ادویات کا کاروبار کرنے کی لائسنس ہیں۔ ان میں اننت ناگ ضلع میں 2608ہیں،جن میں ادویات فروخت کرنے والوں کی تعداد 1788(پرچون) جبکہ 820ہول سیل ڈیلر شامل ہیں۔ بانڈی پورہ میں 324میں سے259پرچون اور 65ہول سیل، بارہمولہ میں 1249 میں سے 941پرچون اور 308ہول سیل، بڈگام میں 777دکانیں تسلیم شدہ ہیں جن میں 584پرچون جبکہ 193ہول سیلر ، گاندربل میں 344میں سے 276پرچون اور 68ہول سیل ڈیلر ہیں۔ سرینگر شہر ادویات کے تجار ت کی سب سے بڑی منڈی مانی جاتی ہے جہاں 2700دکانوں میں سے صرف 2368منظور شدہ ہیں جن میں سے 1143پرچون جبکہ 1225ہول سیل کی دکانیں ہیں۔ جنوبی کشمیر کے شوپیان میں مجموعی طور پر 471دکانیںہیں، جن میں سے 394 پرچون جبکہ 77ہول سیل ہیں۔ پلوامہ میں 1092میں سے 685پرچون اور 407ہول سیل ، کولگام میں 887میں سے 677پرچون اور 210ہول سیل کی دکانیں ہیں۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں مجموعی طور پر 1139منظور شدہ ہیں جن میں 1022پرچون اور 117ہول سیل دکانیں ہیں۔
جموں
جموں صوبے میں ادویات کے کاروبار کیلئے 9050تجارتی مراکز قائم ہیںجن میں سے 7009پرچون اور 2041دکانیں ہول سیل کی ہیں۔ ڈوڈہ ضلع میں مجموعی طور پر 531دکانوں میں سے 493پرچون اور 38ہول سیل، جموں میں 2719پرچون اور 1686ہول سیل، کٹھوعہ میں 772میں سے 694پرچون 78ہول سیل،کشتواڑ میں مجموعی طور پر282میںسے 268پرچون اور 14ہول سیل، پونچھ میں مجموعی طور پر 478میں سے 463پرچون اور 15ہول سیل، راجوری میں 671میں 631پرچون اور 40ہول سیل،رام بن میں 439 میں سے 428پرچون اور 11ہول سیل، ریاسی میں 424میںسے 417پرچون اور 7ہول سیل، سانبہ میں 657میں سے586پرچون اور 71ہول سیل اور ادھمپور میں 391میں 310پرچون اور 81ہول سیل کی دکانیں موجود ہیں۔
غیر منظور شدہ دکانوں کا سیلاب
محکمہ کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر چہ مجموعی طور پر جموں و کشمیر میں 20309ادویہ فروش منظور شدہ ہیں جن میں کشمیرصوبہ میں 11259اورجموںصوبہ کے 9050 دوافروش شامل ہیں جن میںسے 14ہزار 778پرچون ادویات فروش جبکہ 5531ہول سیل ڈیلر شامل ہیںتاہم جموں وکشمیر میں اس کاروبار سے جڑے لوگوں کی تعداد منظورشدہ تعداد سے کئی گنا زیادہ ہے۔انہوںنے کہا کہ گائوں دیہات میں قائم بیشتر ادویات کی دکانیں منظور شدہ نہیں ہیں اور یہاں تک شہروں اور قصبہ جات کے اندونی علاقوں میں بھی صورتحال اس سے کچھ مختلف نہیںہے۔محکمہ کے ذرائع کا مزید کہناتھا کہ جموں وکشمیر میں کم از کم 60سے70ہزار ادویہ دکانیں موجود ہونگیں تاہم ان کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کیونکہ وہ محکمہ کے پاس رجسٹر ہی نہیں ہیں۔ان ذرائع نے اعتراف کیا کہ محکمہ کے پاس اتنی افرادی قوت ہی نہیں ہے کہ وہ گائوں گائوں قریہ قریہ گھوم کر یہ معلوم کرسکیں کہ کون سے دوا فروش منظور شدہ ہیں اور کون نہیں ہیں۔ان کا کہناتھا کہ محکمہ کی افرادی قوت کی ساری توجہ قصبہ جات اور شہروں تک محدود ہے اور مضافات میں دوافروشی کے نام پر جوادویات کا جوغیر منظم دھندہ ہورہا ہے ،اس کا محکمہ کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
حکام کہتے ہیں
ڈرگ کنٹرول آر گنائزیشن کے پاس یہ اعدادوشمارہی نہیں ہیں کہ غیر تسلیم شدہ دکانیں کتنی ہیں۔ محکمہ کے حکام کے مطابق یہ دکانیں اکثر و بیشتر دیہات میں کھولی گئی ہیں، جن کے پاس کوئی لائسنس نہیں ہوتی ہے اور جو مشکل سے لیبارٹری اسسٹنٹ، یا لیبارٹری ٹیکنیشن یا میڈیکل اسسٹنٹ کی ایک سال کے تربیت یافتہ ہوتے ہیں یا کئی کیسوں میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتے ہیں۔ادویات اور دکانوں کی رجسٹریشن اور لائسنس پر بات کرتے ہوئے سٹیٹ ڈرگ کنٹرولر لوٹیکہ کھجوریہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ رجسٹریشن کا عمل فارمیسی کونسل میں پورا ہوتا ہے اور اس کیلئے ڈگری یا ڈپلومہ یافتہ ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارمیسی کونسل سے رجسٹریشن حاصل کرنے کے بعد ڈرگ کنٹرول آرگنائزیشن اسی رجسٹریشن پر کاروبار کیلئے لائسنس اجرا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ لائسنس حاصل کرنے والے دکانداروں اور ہول سیل ڈیلروں کاقفہ وقفہ سے معائینہ کیا جاتا ہے اورکسی کمی کی صورت پر ان پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شکایت ملنے پر غیر تسلیم شدہ دکانداروں کے خلاف بھی کاروائی کی جاتی ہیں اور ان کی دکانیں بند کردی جاتی ہیں۔