یو این آئی
غزہ// فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت 602 فلسطینی قیدیوں کے بدلے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے دو اسرائیلی یرغمالیوں کو رفح میں ریڈ کراس کے حوالے کیا۔حماس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا منظر فلسطینی عوام، مزاحمتی دھڑوں کے اتحاد کا عکاس ہے ، فلسطینی عوام اور مزاحمتی دھڑوں کے درمیان ہم آہنگی گہری اور مضبوط ہے ، آج یرغمالیوں کی حوالگی کے دوران عوام کی بڑی تعداد دشمن اور اس کے حامیوں کے لیے نیا پیغام ہے ۔دو روز قبل حماس نے 4 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں ریڈ کراس کے سپرد کی تھیں جس کے بدلے اسرائیل نے بھی فلسطینیوں کے جسد خاکی ریڈ کراس کے حوالے کی تھیں۔حماس نے ریڈ کراس پر لاشوں کی حوالگی کے دوران دہرے معیار کا مظٓہر کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ادھر حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کو ایک اسرائیلی یرغمال شیری بیباس کی لاش انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دی۔ حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔ قبل ازیں اسرائیلی حکام نے پایا کہ جمعرات کو حماس کی طرف سے واپس کی گئی لاش شیری بیباس کی نہیں تھی۔اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی افراتفری لاشوں کی غلط شناخت کا باعث بنی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ ایک نادانستہ غلطی تھی کیونکہ شیری کی لاش اس علاقے پر اسرائیلی حملوں کی وجہ سے دوسری لاشوں کے ساتھ مل گئی تھی جہاں وہ تھا”القسام نے جمعرات کو چار اسرائیلی یرغمالیوں کے بایقات کو ممکنہ طور پر شیری بیباس، اس کے دو بیٹوں ایریل اور کفیر کے ساتھ ساتھ ریٹائرڈ صحافی اوڈیڈ لیفشٹز کو آئی سی آر سی کے ذریعے واپس اسرائیل بھیج دیا۔