سرینگر//6ماہ بعد گرمائی راجدھانی سرینگر میں سول سکریٹریٹ اور راج بھون کے تحت آنے والے تمام دفاتر کھل گئے اور تمام دفاتر نے اپنا معمول کا کام کاج شروع کیا ۔ سیکریٹریٹ کے دفاتر کھلنے کے موقعہ پر صبح10بجے سیکریٹریٹ کے احاطے میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور کابینہ کے دیگر وزراء ، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید ریاست کے چیف سیکریٹری بی بی ویاس اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ اس موقعہ پر پولیس کے ایک خصوصی چاک و چوبند دستے نے وزیراعلیٰ کو گارڈ آف آنر پیش کیا جس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کی ۔معلوم رہے کہ سیول سکریٹریٹ اور راج بھون کے دفاتر 26اپریل کو سرمائی راجدھانی جموں میں بند ہو گئے تھے جبکہ ان دفاتر کے ریکارڈ اور دیگر کاغذات کو ہنگامی بنیادوں پر سرینگر پہنچایا گیا ۔ جموںمیں سیول سیکریٹریٹ کے دفاتر بند ہونے کے ساتھ ہی متعلقہ آفیسروں ، انجینئروں ، ملازمین اور بیوروکریٹوں نے سرینگر کیلئے رخت سفر باندھ لیا اور گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران کم وبیش تمام بیوروکریٹ ، آفیسر ، ملازمین اور سیاسی جماعتوں سے وابستہ لیڈران بشمول ریاستی وزراء اور ممبران اسمبلی اپنے اہل خانہ سمیت سرینگر واپس پہنچ گئے اور سوموار سے دوبارہ سرینگر میں دربار سج گیا ۔دربار کے پہلے روز ہی لوگوں کی ایک بڑی تعداد سیول سکریٹریٹ میں دیکھی گئی جو اپنے کام کے سلسلے میں آئے ہوئے تھے ۔دریں اثناء دربار مو کی سرینگر منتقلی کے ساتھ ہی شہر کی سڑکوں اور بازاروں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والے لوگوں کی غیر معمولی آمد ورفت دیکھنے کو ملی اور سیکریٹریٹ کی عمارت کے باہر حسب روایت لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں نظر آئیں ۔دربار مو کی منتقلی کے موقعہ پرشہر سرینگر کی بیشتر سڑکوں اور بازاروں میں ٹریفک جام کا سلسلہ جاری رہا اور لوگوں کو عبورومرور کے حوالے سے کافی دقعتوں کا سامنا کرنا پڑا۔