۔6سال بعد قانون سازیہ اجلاس کا انعقاد|| پہلا اجلاس 4نومبر سے

Mir Ajaz
4 Min Read

بلال فر قانی

جموں//جموں کشمیر میں6سال کے عرصے کے بعد4نومبر کو اسمبلی سیشن کا آغاز ہو رہا ہے،تاہم امسال قانون ساز کونسل کی عدم موجودگی میں صرف ایوان زیریں میں کارروائی ہوگی۔۔یہ اجلاس مرکزی زیر انتظام خطہ کی اسمبلی کیلئے پہلی بار ہو رہا ہے جبکہ اس سے6سال قبل جنوری، فروری 2018کا سرمائی اجلاس ریاستی اسمبلی کی حیثیت سے ہو ا تھا۔جموں کشمیر قانون سازیہ کا آخری اجلاس فروری2018میں منعقد ہوا تھا مخلوط سرکار کے خاتمے کے بعد نومبر2018میں اسمبلی کو تحلیل کیا گیا۔6سال کے طویل وقفے کے بعد عوامی نمائندے ایک ساتھ ایوان میں دیکھے جائیں گے۔افتتاحی دن صبح 10:30 بجے اسپیکر کا انتخاب ہوگا، جس کے بعد 11:30بجے لیفٹیننٹ گورنر کا خطاب ہوگا۔5نومبر کو اسمبلی تعزیتی ریفرنسز کا مشاہدہ کرے گی۔ اس کے بعد 6 سے 8 نومبر، لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کے لئے مخصوص ایام ہیں، جس کا حتمی جواب اختتامی دن وزیر اعلیٰ کی جانب سے متوقع ہے۔سیشن کے شیڈول کے مطابق4 نومبر کو اسپیکر کا انتخاب اور لیفٹیننٹ گورنر کا ایوان سے خطاب ہوگا۔5 نومبرکوسابقہ اسمبلی کے آخری اجلاس کے بعد انتقال کر جانے والے سابق ایم ایل اے کے لیے تعزیتی قرارداد پیش کی جائیگی۔نومبر 6-7 کے دوران ایل جی کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث ہوگی۔8 نومبر کو ایل جی کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جوان دیا جائیگا۔

تاریخی پس منظر

بلال فر قانی

سرینگر//پہلی قانون ساز باڈی ’’پرجا سبھا‘‘، 1934 میں مہاراجہ ہری سنگھ کے تحت قائم کی گئی تھی، جس میں 33منتخب نشستیں، 30نامزد ممبران، اور 12ایڈہاک ممبران شامل تھے۔ پہلے انتخابات میں لبرل گروپ، جس کی قیادت پنڈت رام چندر دوبے کر رہے تھے، سب سے بڑی جماعت کے طور پر ابھرا۔ 1939میں مسلم کانفرنس نے شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں خود کو نیشنل کانفرنس میں تبدیل کیا، جس نے 1946 میں اہم سیاسی تحریکوں کی قیادت کی اور 1947کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔1947کے بعد، شیخ محمدعبداللہ کی حکومت نے 1951 میں ایک آئینی اسمبلی کے انتخابات منعقد کیے، جس میں نیشنل کانفرنس نے تمام 75نشستیں جیتیں۔ 1957 میں نئے آئین نے دو ایوانی اسمبلی قائم کی، جس میں جموں و کشمیر قانون سازاسمبلی اور قانون ساز کونسل شامل تھیں۔
تنظیم نو کے بعد
دفعہ370 کی منسوخی کے بعد اگست 2019 میں جموں کشمیر کو یوٹی بنایا گیا،جس سے قانون ساز کونسل ختم ہوئی۔ 12ویں اسمبلی کو 21 نومبر 2018 کو تحلیل کر دیا گیا۔مارچ 2020 میں حد بندی کمیشن قائم کیا گیا، جس کی حتمی رپورٹ 5 مئی 2022 کو پیش ہوئی۔ اس کے بعد، اسمبلی کی کل نشستیں 90کی گئیں۔ان نشستوں میں میں 43 جموں ڈویژن میں اور 47 کشمیر صوبے میں ہیں۔جموں کشمیر کی یہ اسمبلی گزشتہ اسمبلی کے مقابلے میں6 برسوں کے برعکس5برسوں پر مشتمل ہوگی۔ لیفٹیننٹ گورنر اسمبلی کو اس کی مدت مکمل ہونے سے پہلے تحلیل کرسکتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے مشورے پر، اور خصوصی اجلاسوں کے لیے بھی طلب کرسکتے ہیں۔

Share This Article