جموں //ریاست میں 57979عارضی ملازمین کو مستقل ملازمت کے دائرے میں لایا گیا ہے جبکہ 100501 ملازمین کا آدھار کی بنیاد پر اندراج عمل میں لایا گیا ہے ۔ممبر اسمبلی پہلگام الطاف احمد وانی کے سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ ریاست میں 57979 ڈیلی ویجروں کو مستقل ملازمت کے دائرے میں لایا گیا ہے ۔ ڈاکٹر حسیب درابو نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ میں 270، آر اینڈ بی میں 6445، پی ایچ ای فلڈ کنٹرول اریگیشن محکمہ میں 20319، زراعت ودیہی ترقی میں 3605، محکمہ جنگلات 7554،ہاوسسنگ اینڈ اربن ڈولپمنٹ ڈپارٹمنٹ 1362، لیبر اینڈ ایمپلائی منٹ 2، انڈسٹریز اینڈ کامرس ،1428، ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن 151، اے آر آئی اینڈ ٹرینگ 49، سیاحت 1676، جنرل ایڈمسٹریشن میں 6، رینیو 17، خزانہ 58، ٹیکنیکل ایجوکیشن 198،پاور ڈیولپمنٹ 2325،محکمہ خوراک 1343،قانون وپارلیمانی امور 17، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 7، شوشل ویلفیر1،کواپریٹو 0،فلوری کلچر میں 3اور 8133ملازمین کو سٹیٹ پی ایس یو ایس ایٹو نامس کارپوریشن میں شامل ہیں ۔انہوں نے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جموں وکشمیر میں اس وقت 100501عارضی ملازمین ،کیجول لیبرس ، سیزن لیبرس ۔ ڈیلی ریٹ ورکرس ،سی آئی سی اوپریٹر، این وائی سی ،پارٹ ٹائم سویپر ،ہسپتال ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت کام کرنے والوں کے علاوہ دیگر عارضی ملازمین شامل ہیں ۔ انہوں نے اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی محکموں میں 69696کیجول لیبرس ، 8534سیزنل لیبرس8836ڈیلی ریٹڈ ورکرس ،3092پارٹ ٹایم ورکر ، 156سی آئی سی اوپریٹرس 5757این وائی سی ،1929ہسپتال ڈولپمنٹ فنڈ ،2153پارٹ ٹائم سویپر ،348دیگر ملازمین کا اندراج کیا گیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ کہ مجموعی طور پر 1لاکھ 5سو 1آدھار کی بنیاد پر آن لائن درج ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایس آر او 520میں پہلے سے ہی اس بات کی یقین دہانی دی گئی ہے کہ اس پالیسی کے تحت تمام اہل ورکروں کو زیر غور لایا جائے گا اور انفرادی نوعیت کے معاملات کی سکرینگ امپاور کمیٹی کر کے ضروری سفارشات پیش کرے گی ۔یہ کمیٹی وقت بر وقت میٹنگ منعقد کرتی رہے گی ۔وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب اے درابو نے کہا کہ جموں کشمیر کیجول اینڈ ادھر ورکرز ریگولر انگیج منٹ رولز 2017 حال ہی میں مشتہر کئے گئے تا کہ ان ورکروں کی نوکریوں کو باقاعدہ بنایا جا سکے ۔ وزیر نے کہا کہ حکومت نے ایک بااختیار کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو گورنمنٹ سروس اسسٹنٹس کی اسامیاں وجود میں لانے کیلئے مختلف محکموں کے منصوبوں کی جانچ کے بعد سفارشات پیش کرے گی ۔ علی محمد ساگر ، میاں الطاف اور حکیم محمد یاسین نے اس موقعہ پر ضمنی سوالات پوچھے ۔