اعجاز میر
/
سرینگر// سرینگرجموں شاہراہ سے دس کلومیٹر دور پانپور کے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ای ڈی آئی) کی 15کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی گئی عمارت میں پیر کی صبح سے چھپے ہوئے دو جنگجوئوں کے مارے جانے کے ساتھ ہی تقریبا 57 گھنٹے تک جاری آپریشن ختم ہوا۔وزارت دفاع کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے بتایا کہ تصادم ختم ہو گیا ہے ۔دونوں جنگجوئوں کی لاشیں موقع سے برآمد ہو گئی ہیں۔ ان کے پاس سے دو اے کے 47 رائفل بھی برآمد کی گئیں ۔اس جھڑپ میں تین اہلکاروں کے زخمی ہونے کا بھی دعویٰ کیا گیا ہے۔ہوسٹل عمارت میں 60 کمرے ہیں اور ہر ایک کمرے کیساتھ باتھ روم منسلک ہے ۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی کہ مذکورہ عمارت میں کوئی جنگجو چھپا بیٹھا ہے۔تاہم یہ اندازہ لگایا گیا کہ مارے گئے جنگجو اتفاقاً فورسز کے نرغے میں آگئے اور جھڑپ میں مارے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جنگجو دریائے جہلم کو پار کرتے ہوئے صبح کے چھ بجے کے قریب مذکورہ عمارت میں داخل ہوئے اور سیدھے ساتویں منزل پر چلے گئے، جہاں وہ چھپنا چاہتے تھے تاکہ اپنی اگلی منصوبہ بندی کے مطابق آگے کی کارروائی کی جائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ جنگجوئوں کو سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کا منصوبہ سونپا گیا تھا اسی لئے انہوں نے عمارت کی ساتویں منزل کا انتخاب کیا تاکہ حملہ کرنے کے لئے مکمل تیاری کی جاتی۔عمارت میں داخل ہونے کے بعد دونوں جنگجوئوں نے ساتوین منزل میں تھوڑی سی آگ جلائی تاکہ خود کو گرم رکھے، تاہم دھواں کھڑکی سے باہر نکلا اور عمارت کے باہر کچھ ملازمین نے عمارت میں آگ لگنے کے خدشے کے پیش نظر فائر سروس عملے کو طلب کیا تاکہ آگ بجھائی جاسکے۔اس دوران جب فائر سروس عمل جب عمارت کے نزدیک پہن گیا تو عمارت سے کچھ فائر کئے گئے جس کے فوراً بعد شاہراہ پر موجود نیم فوجی دستے احاطے میں داخل ہوئے اور اس کے ساتھ ہی فوج کی گشتی پارتی کے اہلکار بھی وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے عمارت کو گھیرے میں لیا۔اس طرح یہاں جھڑپ شروع ہوئی۔یہ جھڑپ سوموار صبح چھ کے بعد شروع ہوئی اور شام تک جاری رہی تاہم جنگجوئوں کی جانب سے بہت کم فائرنگ کی گئی۔سوموار کی شام آپریشن منگل تک کے لئے ملتوی کیا گیا اور منگل کی صبح سے مذکورہ کثیر منزلہ عالی شان عمارت پر مارٹر فائر کئے گئے اور سینکڑوں مارٹر گولے عمارت کو اڑانے کیلئے داغے گئے لیکن عمارت کو زیادہ نقصان نہیں ہوا۔اس کے بعد عمارت کے نیچے بارود بھی بچھایا گیا اور اسے اڑانے کی کوشش بھی کی گئی لیکن بے سود۔منگل کی شام آپریشن کے دوران ایک جنگجو جاں بحق ہوا تاہم اسکی لاش بر آمد نہیں کی جاسکی۔اسکے بعد آپریشن بدھ کی صبح تک دوسرے روز بھی ملتوی کیا گیا ۔بدھ کی صبح ایک بار پھر آپریشن کیا گیا اور بالآخر52گھنٹے کے بعد جھڑپ ختم ہوئے۔تلاشی کارروائی کے بعد یہاں سے دو لاشیں بر آمد کی گئیںجنکی شناخت نہیں ہوسکی۔دو دن تک سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک کی آمد رفت بند رہی۔