۔50لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کا کیا ہوا؟

Mir Ajaz
3 Min Read

۔ 3سال گذر نے کے بعد بھی دکانوں کے شٹر نہ کھل سکے

اشرف چراغ

 

کپوارہ//کاروبار کی دنیا میں جہا ں مرد سر تو ڑکوشش کر رہے ہیں وہیں اب خواتین بھی کاروبار کی شوقین بن گئی ہیں تاکہ وہ بھی اپنے پیرو ں پر کھڑا ہوکر اپنے کنبہ کا ہاتھ بٹائیں ۔ہندوارہ کے متعدد علاقوں کی خواتین نے بتایا کہ مرکزی سرکار نے خواتین کو با ختیار بنانے کے حوالہ سے جو قدم اٹھایا وہ قابل سراہنا ہے جبکہ سرکار نے ہنر کی ترقی اورپیشہ وارانہ تربیت کے ذریعے خواتین کی معاشی آ زادی کو یقینی بنانے کے لئے سکل انڈیا مشن بھی متعارف کرایا۔ان خواتین کا کہنا ہے کہ اسی کڑی کے تحت 3سال قبل ہندوارہ میو نسپل کمیٹی نے ہندوارہ قصبہ میں 8دکانیں تعمیر کیں تاکہ مختلف شعبو ں میں مہارت رکھنے والی خواتین کو ترجیحی بنیادو ں میںاپنا کاروبار کرنے کا مو قع فراہم کیا جائے اور اس بازار کا نام خدیجہ بازار رکھا گیا ۔ان خواتین کا کہنا ہے کہ مختلف کامو ں جسیے ڈیزائنگ ،،گروسری ،فیشن ڈائزئنگ ،ٹیلر نگ سمیت مختلف کاروبار میں خواتین کے لئے ایک بازار بنایا گیا اور اس کا با ضابطہ افتتا ح بھی کیا گیا لیکن آج تک بھی یہ بازار مکمل طور اپنی سر گرمیا ںشروع کرنے سے قاصر رہا جس کے نتیجے میں ہندوارہ کی ان خواتین میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔

 

ان کا کہنا ہے کہ 50لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کے باجود بھی یہ مارکیٹ شروع نہیں کیا گیا ۔اس حوالہ سے سابق میونسل کمیٹی ہندوارہ کے چیرمین مسرور احمد بانڈے نے کہا کہ دکانیں تعمیر کرتے ہی میری مدت بھی ختم ہو گئی۔ انہو ں نے کہا کہ انتظامیہ نے ان دکانو ں کو نیلام کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا ۔انہو ں نے کہا کہ ان دکانو ں کو جس مقصد کے لئے تعمیر کیا گیا ان کو اسی مقصد کے لئے استعمال ہونا چایئے اور اس کے لئے نہ ہی کوئی نیلامی ہوئی اور نا ہی ان دکانو ں کو الاٹ کیا گیا ۔ایکز کیٹو آفیسر ہندوارہ فرحانہ نے کہا کہ انہو ں نے معاملہ انتظامیہ کی نو ٹس میں لایا اور معاملہ کو 15یا 20روز میں حل کیا جائے گا ۔

Share This Article