عازم جان
بانڈی پور//بانڈی پورہ کے پزل پورہ علاقے میں آر آر پلان کی فنڈنگ سے امراض خواتین و زچگی کا50بستر والا ہسپتال دس سال قبل تعمیر کیاگیا لیکن تاحال ہسپتال میں تبدیل نہیں گیا گیا بلکہ کووڈ 19لہر کے دوران کووڈ ہسپتال میں تبدیل کیا گیا اب اس اس میں صرف بلاک میڈیکل آفس بانڈی پورہ ہے ۔یہ ہسپتال زنانہ مریضوں کے لیے 330 میگاواٹ کشن گنگا پاور پروجیکٹ نے این ایچ پی سی کی عمل آوری ایجنسی کے ریلیف اور بحالی اقدام کے تحت تعمیر کیا تھا۔ہسپتال کی تعمیر آر اینڈ بی ڈپارٹمنٹ بانڈی پورہ نے 18 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے پائے تکمیل پہنچایا۔ ہسپتال پزل پورہ منتری گام درمہامہ کرالہ پورہ خیار پیر بٹھو خیار بنہ کوٹ پٹھکوٹ یالی پانار اور ٹنگاٹ کی پسماندہ علاقوں کے لیے تعمیر ہوا ہے لیکن ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت زنانہ ہسپتال میں تبدیل کرنے کے لیے تاحال کوئی پہل نہیں کی بلکہ ایسے ہی چھوڑ کر زنانہ مریضوں کو علاجِ معالجہ کے سہولیات سے محروم رکھا ۔لوگوں نے الزام لگایا کہ ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران نے ہسپتال کو بے کار رکھا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ، کمشنر سیکرٹری ہیلتھ ودیگر اعلی حکام سے متعدد بار رجوع کیا۔لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کی ہے کہ اس خطیر رقم کی لاگت سے تعمیر شدہ ہسپتال میں علاج ومعالجہ کے لئے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کو ہدایت جاری کریں۔