۔5.7شدت کا ایک اور زلزلہ،200آفر شاکس| ترکی میں20ہزار ہلاکتوں کا خدشہ مرنے والوں کی تعداد 5000سے تجاوز،21000زخمی ،7840کو بچایا گیا،6217عمارتیں زمین بوس

 مانٹیرنگ ڈیسک

استنبول// منہدم عمارتوں کے ملبے سے مزید لاشیں نکالے جانے کے بعد منگل کو 7.8 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا اور200سے زائد آفٹر شاکس سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 5000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔تاہم عالمی ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق زلزلے سے ترکی اور شام میں 20ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد ہر روز بڑھتی جائے گی کیونکہ ہزاروں لوگ ابھی لاپتہ ہیں۔ترکی کے نائب صدر فوات اوکتے نے کہا کہ ترکی میں ہلاکتوں کی کل تعداد 3,419 جبکہ مزید 20,534 افراد زخمی ہیں۔ شام میں 1602ہلاک اور3531زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔اس سے مجموعی طور پر ترکی اور شام میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 5,102 ہو گئی ہے۔20,426 افراد ابھی تک زخمی ہوئے ہیں جبکہ7840کو بچا لیا گیا۔ تباہ کن زلزلے سے ابتدائی طور پر6217بلڈنگیں زمین بوس ہوگئی ہیں۔ترکی کے صدر اردگان نے کہا کہ دیگر ممالک سے 3ہزار لوگ امدادی کاموں کیلئے پہنچ گئے ہیں امدادی کارکن مزید زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں ہیں لیکن ان کی کوششوں میں درجہ حرارت انجماد سے کم ہونے اور تقریباً 200 آفٹر شاکس کی وجہ سے رکاوٹ بن رہا ہے، جس نے غیر مستحکم ڈھانچے کے ذریعے تلاش کو خطرناک بنا دیا ہے۔دریں اثنا، 7 فروری کو مشرقی ترکی میں5.7شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔امدادی کارکنوں نے پیر کے زلزلے اور کئی جھٹکوں سے گرنے والی ہزاروں عمارتوں کے ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کو ڈھونڈنے کے لیے منگل کو کارروائی شروع کی۔زلزلے کے مرکز کے بالکل جنوب مغرب میں واقع صوبہ ہاتے میں حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 1,500 عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں، جہاں کوئی امداد یا امدادی ٹیمیں نہیں پہنچی ہیں۔ان علاقوں میں جہاں ٹیموں نے کام کیا، کبھی کبھار رات بھر خوشیاں منائیں جب زندہ بچ جانے والوں کو ملبے سے نکالا گیا۔زلزلہ، جس کا مرکز ترکی کے جنوب مشرقی صوبے کہرامنماراس میں تھا، نے دمشق اور بیروت کے رہائشیوں کو گلیوں میں دوڑایا اور جھٹکوں کو قاہرہ تک محسوس کیا گیا۔

ہندوستانی فوج کی89 رکنی طبی ٹیم روانہ
امدادی کارروائیوں کیلئے این ڈی آر ایف  ٹیم پہنچ گئی
نئی دہلی// ہندوستان نے منگل کو نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی امدادی ٹیم کے ساتھ انسانی امداد کی پہلی کھیپ ترکی روانہ کی۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ٹویٹر پر کہا”زلزلے سے متعلق امدادی سامان کی پہلی کھیپ ترکی کے لیے NDRF سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم، خصوصی طور پر تربیت یافتہ ڈاگ سکواڈ، طبی سامان، ڈرلنگ مشینیں اور دیگر ضروری سامان کے ساتھ روانہ ہوئی ہے۔”ہندوستانی فوج نے منگل کو ترکی کے زلزلہ سے متاثرہ لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک فیلڈ اسپتال کو متحرک کیا ہے تاکہ ملک کو امداد فراہم کرنے کے حکومت کے فیصلے کے مطابق ہو۔حکام نے بتایا کہ آگرہ میں واقع آرمی فیلڈ ہسپتال نے 89 رکنی طبی ٹیم روانہ کی ہے۔ طبی ٹیم میں اہم نگہداشت کے ماہرین شامل ہیں۔ دستے میں دیگر کے علاوہ آرتھوپیڈک سرجیکل ٹیمیں، جنرل سرجیکل اسپیشلسٹ ٹیم اور میڈیکل اسپیشلسٹ ٹیمیں شامل ہیں۔ٹیمیں 30 بستروں پر مشتمل طبی سہولت کے قیام کے لیے ایکسرے مشینیں، وینٹی لیٹرز، آکسیجن جنریشن پلانٹ، کارڈیک مانیٹر اور متعلقہ آلات سے لیس ہیں۔