عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)نے منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کی دفعات کے تحت سرینگر میں استغاثہ کی شکایت درج کرنے پر عدالت نے نوٹس لیا ہے۔ای ڈی کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے: “ای ڈی سرینگر زونل آفس نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ، 2002 کی دفعات کے تحت ایک پراسیکیوشن شکایت دائر کی ہے، مکتی ناتھ ڈولے، سابق برانچ مینیجر، کینرا بینک، عرفان منظور درزی، شاہ نواز شاہ آف میسرز ایس ایم سی ٹور اینڈ ٹرولز نئی دہلی، محمد پرویز مغل، میسرز رفال ورلڈ،محمد اشرف دیو آف میسرز رفرف ٹور ایند ٹرولزبڈگام، سید کوثر نیازی، میسرز سید ٹور اینڈ ٹریولز سرینگر، رئیس منظور درزی آف میسرز رئیس ٹور اینڈ ٹرولز، مدثر نذیر وانی آف میسرز ٹرول کنگ،عرفان رشید خان آف جے کے مکہ جیولرز راجوری، اشفاق احمد زرگر آف میسرز نکاح جیولری سرینگر اور راجوری کے خلیل احمد مغل آف میسرز جے کے گولٖڈ جیلری راجوری کیخلاف کیس یر نمبر 18/07/2025 کے تحت کینرا بینک فراڈ کے معاملے میں کیس درج کیا ہے۔خصوصی عدالت نے استغاثہ کی شکایت کا نوٹس لے لیا۔ ای ڈی نے مائسمہ پولیس اسٹیشن، سرینگر کے ذریعہ درج کردہ ایف آئی آر کے پر مذکورہ افراد اور دیگر افراد کے خلاف 5.59 کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ای ڈی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ 2014 کے دوران، مذکورہ ملزمان نے 26 دیگر قرض دہندگان کے ساتھ، ایم این ڈولی، سابق برانچ مینیجر، کینرا بینک کے ساتھ مل کر، غیر موجود ملکیت کے ناموں پر کل 30 کروڑ روپے کے کیش کریڈٹ لون حاصل کیے تھے۔یہ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر کیا گیا تھا، جنہیں بعد میں ملزمین نے دیگر اداروں/افراد کے مختلف بینک اکائونٹس کے ذریعے قرض کی رقم کو روٹ کرنے کے بعد حاصل کیا تھا۔بالآخر، ملزم کی طرف سے فنڈز کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنا، اس طرح کا غلط استعمال کاروباری قرضوں کے اس کے مطلوبہ مقصد کے خلاف تھا۔ ایم این ڈول کے منظور کردہ تمام قرضے بینک پالیسی کی سراسر خلاف ورزی میں تھے، جو بعد میں 2016 سے این پی اے بننا شروع ہوئے۔اس کی وجہ سے کینرا بینک، بڈشاہ چوک کے زیر انتظام عوامی پیسے کوقرض کی رقم اور اس کے سود کابہت زیادہ نقصان ہوا۔ “تحقیقات کے دوران، یہ بھی سامنے آیا کہ ان قرضوں کی رقم کا اہم حصہ مکتی ناتھ ڈولی، شاہنواز شاہ، عرفان منظور درزی، اور دیگر ملزمین نے اپنے فائدے کے لیے تقسیم کیا تھا۔قبل ازیں اس معاملے میں اشفاق احمد زرگر، اشرف دیو، سید کوثر نیازی اور خلیل احمد مغل سے متعلق 4.81 کروڑ روپے کے برابر غیر منقولہ جائیدادیں منسلک تھیں۔