سرینگر//گرمائی ایجی ٹیشن 2016کے دوران گرفتارمزاحمتی کارکنوںسمیت 5نظربندوںپرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردے دیا۔ریاستی ہائی کورٹ کے سینئرجج صاحبان جسٹس محمدیعقوب میر،جسٹس بی ایس والیہ اورجسٹس جنک راج کوتوال نے ایڈوکیٹ میاں قیوم اورایڈوکیٹ ناصرقادری کی جانب سے پیش کردہ دلائل کوصحیح مانتے ہوئے پانچوں نظربندوں کی فوری رہائی کے احکامات صادرکئے۔ سنیچرکے روزعدالت عالیہ نے مزید5نظربندوں پرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات صادرکئے ۔تحریک حریت کے ایک ذمہ داراورگرمائی ایجی ٹیشن 2016کے دوران پولیس کومطلوب رہے سیاسی کارکن عبدالغنی ڈارساکن سوپورکوکئی ماہ قبل پی ایس اے کے تحت گرفتارکیاگیاتھا۔مذکورہ مزاحمتی کارکن پرلاگوپبلک سیفٹی ایکٹ کیخلاف سینئرقانون دان ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم نے ریاستی ہائی کورٹ میں ایک پیٹشن دائرکی تھی ،جسکی یہاں کئی مرتبہ سماعت بھی ہوئی ۔سنیچرکے روزعدالت عالیہ کے سینئرجج جسٹس بی ایس والیہ نے ایڈوکیٹ میاں قیوم کی جانب سے عبدالغنی ڈارپرلاگوپی ایس اے کیخلاف دئیے گئے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے مذکورہ مزاحمتی کارکن پرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات صادر کردئیے۔اس دوران ریاستی ہائی کورٹ کے ایک اورسینئرجج جسٹس جنک راج کوتوال نے ظہوراحمدڈارساکنہ بانڈی پورہ اور ارشاداحمدپال ساکنہ بڈگام کیخلاف لاگوپی ایس اے اورمذکورہ مزاحمتی کارکنوں کواس قانون کے تحت نظربندرکھے جانے کیخلاف ایڈوکیٹ میاں قیوم کی جانب سے دائرپیٹشن کے حق میں دئیے گئے دلائل کوصحیح مانتے ہوئے ظہوراحمد اورارشاداحمدپال نامی نظربندوںپرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات بھی صادرکردئیے ۔اُدھر گرمائی ایجی ٹیشن 2016کے دوران پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکئے گئے نظربندوںمعراج الدین میرساکنہ سوپوراورطاہراحمدڈارساکنہ زونی مرصورہ سرینگرپرلاگوپی ایس اے کیخلاف ایڈوکیٹ ناصرقادری نے ریاستی ہائی کورٹ میں عرضیاں دائرکی تھیں اوران عرضیوں کی کئی مرتبہ یہاں سماعت بھی عمل میں لائی گئی ۔سنیچرکے روزہائی کورٹ کے سینئرجج جسٹس محمدیعقوب میرنے دونوں نظربندوں پرلاگوپبلک سیفٹی ایکٹ کیخلاف ایڈوکیٹ ناصرقادری کے پیش کردہ دلائل کوصحیح مانتے ہوئے معراج الدین اورطاہراحمدپرلاگوپی ایس اے کوکالعدم قراردیتے ہوئے اُنکی رہائی کے احکامات صادرکئے ۔