سرینگر// چاڈورہ میں فورسز کے ہاتھوں جان بحق نوجوان زاہد رشید5 بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور اپنے والد کے چھوٹے کاروبار میں اُس کا ہاتھ بٹاتا تھا۔ زاہد رشید کے جان بحق ہونے کی خبر نے اس کے گھر والوں پر جیسے قیامت ڈھادی ہو اور اس کی بہنیں اپنے اکلوتے بھائی کی جدائی کا کرب اور درد کا اظہا ر اپنی آنکھوں سے بہتے ہوئے آنسوئوں سے کر رہی تھی۔ رقت آمیز منظر کے بیچ اس کی بہنیں چیخ چیخ کر کہ رہی تھیں کہ بھیا’’ اب ہم کس کو مہندی لگائیں گے ، ہم کس کی شادی میں گیت گائیں گے‘‘۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ زاہد رشید بہنوں کا اکلوتا اور سب سے چھوٹا لاڈلا بھائی تھا اور اسکی المناک موت سے سبھی بہنیں سکتے میں ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ جوں ہی زاہد رشید کے جاں بحق ہونے کی اطلاع یہاں پہنچی تو اسکی بہنوں کی چیخ و پکار نے پورے ماحول کو غمناک بنا دیا۔ بہنیں اپنے بھائی کو پکار پکار کر کہہ رہی تھیں کہ ہمیں کس کے سہارے چھوڑ دیا، لاڈلے زاہد رشید کی بہنوں اور ماں کی چیخ و پکار نے سبھی مردوزن کے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا اور پورے گائوں میں سبھی کی آنکھیں اشک بار ہوئیں اور ایسالگ رہا تھا کہ جیسے پورا گائوں ماتم کدے میں تبدیل ہوا ہے۔ زاہد کے ایک دوست نے بتایا کہ زاہد فائنل ائیر کے طالب ِ علم بھی تھے۔