ملی ٹینسی سے متاثرہ 158قریبی رشتہ داروں کو تقرر نامے سونپے گئے
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہانے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کی وجہ سے ملی ٹینسی میں اضافہ ہوا اور ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو تقویت ملی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ملی ٹینسی کے متاثرین کے 158 قریبی رشتہ داروں کو ملازمت کے تقرری کے خطوط دیئے۔اس موقعہ پر ای کے آئی سی سی میں ایک تقریب کے دوران انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو ملی ٹینسی کے نظام کو ختم کرنا شروع ہو گیا تھا۔ انہوں نے کہا”5 اگست 2019 کو، ایک نئے جموں کشمیر نے جنم لیا، ایک نیا جموں کشمیر ،جس کی آنکھوں میں سنہرے مستقبل کے خواب تھے،ایک نیا جموں کشمیر، جس نے اپنے تمام شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک کیا اور سات دہائیوں سے رائج امتیازی سلوک کو دور کیا‘‘۔انہوں نے کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ نیا جموں کشمیر کیا ہے؟ میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ نیا جموں کشمیر ایسا ہے جہاں نوکریاں ملی ٹینٹوں کو نہیں بلکہ حقیقی شہیدوں کو دی جاتی ہیں، نیا جموں کشمیر وہ ہے جہاں ملی ٹینٹوں کی موت پر آنسو نہیں بہائے جاتے بلکہ عام کشمیریوں کے آنسو پونچھ دیئے جاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نیا جموں و کشمیر وہ ہے جہاں حکومتی نظام میں بیٹھے ملی ٹینٹ عناصر کو ایک ایک کر کے صاف کیا جا رہا ہے اور ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کے دہائیوں پرانے زخموں پر مرہم رکھا جا رہا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ نیا جموں کشمیر ایسا ہے جہاں عام کشمیریوں کو گلے لگایا جا رہا ہے نہ کہ علیحدگی پسندوں کو، نیا جموں کشمیر ایسا ہے جہاں بچوں کے ہاتھ میں قلم ہے نہ کہ پتھر ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ترقی کے لیے امن شرط ہے،مہذب معاشرے میں ملی ٹینسی کی کوئی جگہ نہیں۔ جموں و کشمیر کی کئی نسلیں پڑوسی ملک کی طرف سے کی جانے والی ملی ٹینسی کا خمیازہ بھگت رہی ہیں، ہر شخص کو یہ عہد کرنا ہوگا کہ وہ ایسا دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ حکومت نے ملی ٹینسی کے خلاف ایک نئی لکیر کھینچی ہے ۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا، “ہندوستان نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ملی ٹینسی ریاست کی پالیسی ہے، تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔”انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے ملی ٹینسی کے خلاف ایک نئی سرخ لکیر کھینچی ہے اور ملی ٹینٹوں اور ان کے سرپرستوں کو برابر کی سزا دی جائے گی۔سنہا نے کہا، “کئی دہائیوں سے لگے زخم اب مندمل ہو رہے ہیں،پاکستان کے حمایت یافتہ ملی ٹینٹوں کے ہاتھوں مارے گئے 158 کشمیری شہریوں کو تقرری کے خطوط دیئے گئے، اس تاریخی واقعے نے ان خاندانوں کو زندہ ہونے کا احساس دلایا جو سالوں سے خاموشی سے صدمے کا شکار ہیں،” ۔انہوں نے کہا کہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے پاکستان اپنی پراکسی ملی ٹینٹ تنظیموں کے ذریعے بے گناہوں کا خون بہا رہی ہے۔انہوں نے کہا”وقت نے نقصان کے درد کو نہیں مٹا دیا، ان کی روح پر نظر نہ آنے والے نشانات کو محسوس کیا جا سکتا ہے، اور خاموش آنکھیں بہت سے ادھورے خوابوں کی گواہ ہیں،” ۔انہوں نے کہا”انصاف کا طویل انتظار ملی ٹینسی کے شکار خاندانوں کے لیے ختم ہو گیا ہے، وہ ملی ٹینٹوںکے کردار اور ملی ٹینسی کے ماحولیاتی نظام کو ظاہر کرنے کے لیے نکلے ہیں جو جموں و کشمیر میں کام کر رہا تھا۔ شہری شہیدوں کو خراج عقیدت اور میں ان کے پیاروں کی ہمت اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں،” ۔انہوں نے مزید کہا”ہم ملی ٹینسی کے متاثرین کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ملی ٹینسی کا شکار ہونے والے خاندانوں سے یہ میرا وعدہ ہے کہ گھنائونے جرائم کے مرتکب افراد کو مثالی سزا دی جائے گی، ہم ملی ٹینسی کے ساتھ ہمدردی رکھنے والوں کو سخت سے سخت سزا دینے کو بھی یقینی بنائیں گے،” ۔ملی ٹینسی کے متاثرین کے اہل خانہ نے اپنے دردناک تجربات بیان کئے۔ انہوں نے ملی ٹینٹوںاور ان کے ہمدردوں کی طرف سے ان کے خاندانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو بے نقاب کیا۔