سرینگر// وادی کی خستہ صنعت کیلئے اشیاءو خدمات ٹیکس کو سونامی قرار دیتے ہوئے فیڈریشن چیمبر آف کامرس انڈسٹریز نے فوری طور پر اس قانون کی منسوخی کا مطالبہ کیا۔ سید فضل اللہ کی صدارت میں ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ کے دوران ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ حال ہی میں قائم جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی کے تحت جی ایس ٹی پر تن دہی سے کام کیا جائے گاتاکہ اس قانون کو ختم کرنے کیلئے دباﺅ بنایا جائے۔47ویں ترمیم کو ریاستی آئین اور خصوصی حیثیت پر ایک اور حملہ قرار دیتے ہوئے فیڈریشن چیمبر آف کامرس انڈسٹرئز نے ماہرین قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے اس قانون کو ریاست میں نافذ کرنے کی توثیق سے ریاستی آئین کے دفعہ5کے تحت حاصل مالی اختیارات کو کمزور کیا گیا۔جی ایس ٹی کے ریاستی صنعت پر اثرات کو زیر غور لاتے ہوئے اس بات کو محسوس کیا گیا کہ دم توڑتی ہوئی صنعت کیلئے یہ کسی بھی طور پر بہتر نہیں ہے کہ وہ بیرون ریاستوں کی کمپنیوں سے مقابلہ کریں،جبکہ یہ کمپنیاں اس وقت ان سے بہت آگے ہیں۔ فیڈریشن چیمبر آف کامرس انڈسٹرئز کے صدر مختار یوسف نے بحث میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے آئینی اور فنی سطح پر کنفیویژن پیدا کیا۔انہوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ صارفین زیادہ قیمتوں پر کیوںمقامی سطح پر تیار کی ہوئی چیزیں بیرون ریاستوں کی کم قیمتوں کے مقابلے میں خریدیں گے۔انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکس نظام سے پولٹری اور دستکاری کی صنعت پوری طرح دم توڑ دئے گی۔