عظمیٰ نیوز سروس
جموں// ریاستی الیکشن کمیشن نے پنچایتی انتخابی فہرست 2024 کو اپ ڈیٹ کرنے کی تاریخوں کا شیڈول جاری کیا ہے۔کمیشن کی طرف سے جاری کردہ نظرثانی شیڈول کے مطابق، مسودہ پنچایت انتخابی فہرست کی اشاعت 15 جنوری 2024 سے شروع ہوگی۔ اس کے علاوہ یکم جنوری 2024 کو ان تمام لوگوں کے لیے اہلیت کی تاریخ کے طور پر رکھا گیا ہے جو 18 سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں اور رجسٹریشن کے اہل ہو چکے ہیں، ان کا نام پنچایت انتخابی فہرست 2024 میں ہوگا۔اسی طرح دعوے، اعتراضات کے اضافے، حذف، تصحیح اور منتقلی کی مدت 15 جنوری سے 5 فروری 2024 تک ہوگی۔ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرکی جانب سے دعوئوں اور اعتراضات کو نمٹانے کی تاریخ 16 فروری 2024 ہوگی جبکہ انتخابی فہرست کی حتمی اشاعت 26 فروری 2024 کو کی جائے گی۔شیڈول میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولنگ بوتھ کے مقامات پر خصوصی کیمپ لگائے جائیں گے۔ پنچایت الیکشن بوتھ آفیشلز جس میں ویلج لیول ورکرز (VLWs)، ملٹی پرپز ورکرز (MPWs) اور گرام روزگار سیوک (GRS) کے ساتھ اسمبلی بوتھ لیول آفیسرز 27 ۔ 28 جنوری اور 3-4 فروری 2024 کو ووٹرز کی رہنمائی کے لیے مطلوبہ فارم اور پنچایت رول کے ساتھ دستیاب رہیں گے۔
واضح رہے کہپنچایتوں اور بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں (بی ڈی سی) کے تقریباً 28,000 نمائندوں کی آئینی مدت منگل کو پوری ہوگئی۔آئین کی رو سے آج سے یہ ادارے ختم ہوجائیں گے۔ ووٹر لسٹوںپر نظرثانی کی مشقوں، دیگر پسماندہ طبقات(او بی سی)کیلئے وارڈز کی شناخت اور تازہ حد بندی کے پیش نظر انہیں کم از کم چھ ماہ کے لیے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیںہورہا ہے۔حکام نے کہا کہ 4291پنچایتوں کے تقریباً 28,000 نمائندے 2018میںچن کر آئے تھے ،جنہوں نے اپنی 5 سالہ میعاد پوری کرلی ہے اور اب یہ ادارے غیر فعال ہوگئے ہیں۔ جموں کشمیر میں 310 بلاک ترقیاتی کونسلیں بھی اسی کیساتھ ختم سمجھی جائیں گی کیونکہ آئین میں کہا گیا ہے کہ بی ڈی سی کی میعاد پنچایتوں کے ساتھ مل کر ہوگی۔ لوک سبھا کے پانچ ممبران پارلیمنٹ (تین نیشنل کانفرنس اور دو بی جے پی سے)اور 280ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل ممبران بشمول چیئرپرسن اور وائس چیئرپرسن منتخب نمائندوں کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔جموں اور کشمیر میں 20 اضلاع میں 20ضلع ترقیاتی کونسلیں ہیں۔ہر ایک اضلاع کی ہر کونسل میں 14 ارکان ہوتے ہیں۔ ڈی ڈی سیز کی میعاد تقریباً دو سال باقی ہے کیونکہ ان کی تشکیل نومبر-دسمبر 2020 میں ہونے والے انتخابات کے بعد جنوری 2021 میں کی گئی تھی۔ دریں اثناء ریاستی الیکشن کمشنربی آر شرما نے پنچایتوں کے لیے ووٹروں کی سالانہ نظرثانی کا حکم دیا ہے اور حتمی فہرستیں 26 فروری کو شائع ہونے والی ہیں۔جموں و کشمیر میں تقریباً چار دہائیوں کے بعد نومبر-دسمبر 2018 میں پنچایتوں کے انتخابات 13 سال بعد اسی سال اکتوبر میں بلدیات کے ساتھ ہوئے۔ جموں اور سرینگر کی دو کارپوریشنوں سمیت70 اربن لوکل باڈیز نے گزشتہ سال نومبر-دسمبر میں اپنی مدت پوری کی۔کشمیرصوبہ میں 40 اور جموں میں 37 اور 4291 پنچایتوں سمیت 77 میونسپلٹیوں کے انتخابات پچھلے سال اکتوبر نومبر میں ہونے تھے لیکن او بی سی کو ریزرویشن دینے کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی تھی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پنچایتوں میں او بی سی کو دیے جانے والے ریزرویشن کے فیصد کو حتمی شکل دے دی جائے گی، سرپنچ اور پنچ حلقوں کی تعداد کے بارے میں فیصلہ لیا جائے گا کہ ان کے لیے ریزرویشن کیا جائے گا اور اس کے بعد وارڈوں کی حد بندی کی جائے گی۔