یو این آئی
غزہ// غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری ہے جس میں متعدد فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں 4 اسکولوں سمیت متعدد مقامات پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 63 فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں اسکول پر اسرائیلی بمباری سے بچوں سمیت 20 فلسطینی ہلاک ہوئے ۔ وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ پر بمباری سے ڈیوٹی پر موجود قطری چینل الجزیرہ کے کیمرہ مین احمد اللوح جاں بحق ہوگئے ۔غزہ میڈیا دفتر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں الجزیرہ کے کیمرہ مین احمد اللوح جام کی ہلاکت کے بعد غزہ میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں کی تعداد 196 تک پہنچ گئی ہے ۔غزہ حکام نے عالمی برادری سے فلسطین میں صحافیوں کا قتل عام رُکوانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے ۔صیہونی فوج نے نصر اور صبرا کے پناہ گزین کیمپوں پر بم برسا ئے ۔ پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والے پوسٹ آفس کو بھی نشانہ بنایا۔صیہونی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پرموجود فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیدیا۔امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان اسرائیل پہنچ گئے ، اس موقع پر تل ابیب میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے اسرائیلی شہریوں نے احتجاج کیا ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے انہیں تنہا چھوڑدیا ہے ۔ امریکا ہمارے یرغمالیوں کو رہا کروائے ۔
مغربی کنارے پر خودکار ہتھیار نصب
تل ابیب/یو این آئی/اسرائیل نے غزہ کے بعد اب فلسطین کے مغربی کنارے پر بھی خود کار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خلیجی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے فلسطین کے مغربی کنارے میں آباد کی گئی غیر قانونی آبادیوں کی حفاظت کے نام پر خودکار ہتھیار نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج مغربی کنارے پر دور سے کنٹرول کیے جانے والے خودکار ہتھیار نصب کرنے کی تیاری کررہی ہے ، اس خودکار سسٹم کو ‘See-Fires’ بھی کہا جاتا ہے جس میں ایک ٹاور، نگرانی کے جدید آلات اور مہلک آگ نکالنے والے ہتھیاروں سمیت دیگر ہتھیار شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق فلسطینی مغربی کنارے میں 300 غیر قانونی اسرائیلی آبادیاں قائم ہیں جن میں تقریباً 7 لاکھ اسرائیلی آبادکار رہائش پذیر ہیں۔