سرینگر/ / فورسز نے پلو امہ مےں بنک ڈکےٹےوں،پی ڈی پی کے سابق ضلع صدر مرحوم عبدالغنی ڈار، اےک سےنئر وکےل اورنےشنل کانفرنس کے سرپنچ کی ہلاکتوں کے سلسلے مےں نوےں جماعت کے اےک طالب علم سمےت چار لشکر جنگجوﺅں کو اشتہاری ملزم قرار دےتے ہو ئے ان کے بار ے مےں اطلاع دینے پر5لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ پلوا مہ ا ور اسکے مضافاتی علاقوں مےں فورسز کی طرف سے یواروں، بجلی کھمبوں، مساجد پر پانچ جنگجو ﺅں، جن مےں اےک نوےں جماعت کا طالب علم بھی ہے، کی تصا وےراور پوسٹر لگائے گئے ہیں، جن پر لکھا گیا ہے کہ جو کوئی بھی ان مےں سے اےک کی موجود گی کے بارے مےںاطلاع دے گا اسے5لاکھ روپے کا نقد انعام دیا جائے گا۔اشتہاری ملزم قرار دےنے والوں مےں عارف نبی ڈار ولد غلام نبی ڈارساکن لیلہار کو پہلی فہرست مےں رکھا کےا گےا۔ اس کے بار ے مےں لکھا گےا ہے کہ وہ رتنی پورہ، وہی بگ ، اور نہامہ بنک ڈکےٹی کے علاوہ فورسز پر حملوں کے علاوہ نےشنل کانفرنس کے سرپنج فےاض خالق ڈار کی ہلاکت مےں ملوث ہے۔ پوسٹروں مےں اسکے سر پر پانچ لاکھ کا انعام رکھا گےا ہے۔ پوسٹروں مےں محمد اشرف ڈار ولد غلام محی الدےن ساکن ترس لیلہار ، شبےرا حمد ڈار ولد محمد سبحان ڈار ساکن پد گام پورہ پلوامہ، کو بھی بنک ڈکےٹی اورپی ڈی پی کے ضلع صدر عبدالغنی ڈار کے ساتھ ساتھ گذ شتہ مہےنے شو پےان مےںمار ے گئے اےک سےنئر وکیل کی ہلاکت مےں ملوث قرار دےا گےا ہے۔ نوےں جماعت مےں زےر تعلےم شاکر احمد گلکار ولد بشےر احمد گلکار ساکن کاکہ پورہ پلوامہ کوبھی لشکر طےبہ سے جتلا کر اسے بھی عبدالغنی ڈار کی ہلاکت کا ذمہ دار ٹھہراےا گےا ہے ۔ پوسٹروں مےں دعویٰ کےا گےا کہ مذ کورہ پی ڈی پی لےڈر کی ہلاکت کے بعدشاکر احمد گلکار روپوش ہو گےا ہے اور وہ لشکر طےبہ مےں شامل ہو گےا ہے۔ کےونکہ پی ڈی پی لےڈر کی ہلاکت کی تحقےقاتی عمل مےں اس کا نام سامنے آ نے کا دعوی ٰ کےا گےا۔ چسپاں کئے گئے پوسٹروں مےں صرف فون نمبرات دئے گئے ہےں جن پر عوام سے تاکےد کی گئی ہے کہ وہ اشتہاری ملزم قرار دئے گئے ان جنگجوﺅں کے بارے مےں ا طلاع فراہم کر کے انعام حاصل کریں اور اطلاع دینے والوں کا نام وپتہ بھی خفےہ رکھا جائیگا ۔