پونچھ//ہندوپاک افواج میں حدِ متارکہ پر کشیدگی کی وجہ سے پچھلے چار ماہ سے بند پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس آخر کار بحال کر دی گئی۔پونچھ راولاکوٹ بس سروس اس سے قبل بھی کئی بار سرحدی کشیدگی کے باعث بند ہوتی رہی ہے لیکن ایک یا دو ہفتوں کے بعد اسے بحال کر دیا جاتا رہا۔پہلی بار راہ ملن بس سروس چار ماہ کے طویل عرصہ تک بند رہی ۔جس کو لیکر عوام کی جانب سے کئی بار احتجاجی مظاہرے کر کے دونوں حکومتوں کو بس سروس بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔اس دوران پونچھ راولاکوٹ آر پار تجارت بھی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے دونوں طرف کے تاجران کو کڑورں روپئے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔اب جب پونچھ راولاکوٹ بس سروس بحال کر دی گئی ہے امید ہے کہ آج آر پار تجارت بھی بحال کر دی جائے گئی۔سوموار کو پونچھ سے روالاکوٹ کے لئے روانہ ہوئی بس سے کسی بھی مسافروں نے سفر نہیں کیاجبکہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ سے پونچھ آئی بس سے کل20مسافر پونچھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کو پہنچے ۔اس بس سروس کے بحال ہونے پر خصوصی طور پر ان لوگوں نے ہندوپاک حکومتوں کا شکریہ ادا کیا ہے جن کے رشتہ دار آر پار رہتے ہیں۔ سہیل ڈار نامی نوجوان نے کہا کہ پونچھ راولاکوٹ بس سروس شروع کئے جانے کے باعث ان لوگوں نے آپس میں ملاقات کی ہے جنہوں نے ملاقات کی امید ہی چھوڑ رکھی تھی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے جاری راہ ملن بس سروس سے ہزاروں وہ بھائی بہن، باپ بیٹے آپس میں ملے تھے جو کئی دہائیوں سے ایک دوسرے کی ملاقات کو ترس رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر کشیدگی کی وجہ سے پچھلے چار ماہ سے یہ بس سروس پھر سے بند ہونے کی وجہ سے ایک بار پھر لوگوں کی امیدیں دم توڑ رہی تھی لیکن ہندو پاک حکومتوں نے پھر اس سلسلہ کو جاری کر کے لوگوں کو خوشی میسر کی ہے۔اس بارے میں کسٹوڈین چکاں دا باغ تنویر احمد نے بتایاکہ پونچھ راولاکوٹ بس سروس پر امن طریقہ سے آر پار ہوئی۔ انہوں نے امید ظاہر آر پار تجارت بھی شروع ہو گی جس کے بعد یہ سلسلہ پر امن طریقہ سے جاری و ساری رہے گا۔