راجوری +منجاکوٹ // راجوری کے ترکنڈی سیکٹر میں گزشتہ روز ایک افسر سمیت چار اہلکاروںکی ہلاکت کے بعد سندر بنی سے لیکر پونچھ تک اگرچہ فائرنگ اور گولہ باری کا کوئی تازہ واقعہ رونمانہیںہوا البتہ لوگوں میں دہشت کا ماحول پایاجارہاہے ۔ان علاقوں میں معمولات زندگی مفلوج بن کر رہ گئی ہیں جبکہ تعلیمی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہیں ۔گزشتہ روز کی فائرنگ اور گولہ باری سے منجاکوٹ ودیگر علاقوں میں مالی نقصان ہواہے اور کچھ رہائشی مکانات بھی مارٹر شیلوں کی زد میں آئے ہیں ۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع راجوری میں حد متارکہ کے قریب واقع 83سکولوں کو بند رکھاگیا جنہیں تین دن تک بند رکھنے کیلئے پہلے سے ہی انتظامیہ نے اعلان کررکھاہے ۔ وہیں ترکنڈی کے سیکٹر کے نائیکہ ، پنج گرائیں ، چھمبہ ، پریالی اور دیگر علاقوں کے لوگ سہمے ہوئے ہیں اور ان کا بس ایک ہی مطالبہ ہے کہ فوری طور پر امن قائم کیاجائے ۔اس سیکٹر کے لوگوںنے گزشتہ روز جنگ کا منظر دیکھا جس دوران بھارتی فوج کے ایک لفٹنٹ سمیت چار اہلکار پاکستانی فوج کی گولہ باری سے ہلاک ہوئے جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔اس سیکٹر میں معمول کی زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی ہے اور لوگوں کی نقل و حرکت بھی مسدود بن چکی ہے ۔پنج گرائیں کے لوگوںکاکہناہے کہ وہ تب تک گھر وںسے باہر نہیںنکلیںگے جب تک کہ کوئی ضروری کام نہ پڑے کیونکہ نہیں معلوم کب گولہ باری شروع ہو ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز کی گولہ باری انہوںنے پہلے کبھی نہیں دیکھی اور ان کے کانوں کے پردے پھٹ گئے ۔ان کاکہناہے کہ ان کے بچے سکول نہیں جاسکتے اور نہ ہی وہ کوئی کام کرسکتے ہیں ،اس طرح سے ان کی زندگی بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔انہوںنے بتایاکہ ہائی سکول پنج گرائیں سمیت تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جس سے طلباء کا مستقبل دائو پر لگاہواہے ۔ انہوںنے کہاکہ تجارتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں ۔ مقامی لوگوں کاکہناہے کہ ان کا دونوں حکومتوںسے ایک ہی مطالبہ ہے کہ سرحدوںپرامن قائم کیاجائے اورچین کی زندگی بسر کرنے کا موقعہ دیاجائے ۔وہیںمنجاکوٹ کے کھوڑی ناڑ علاقہ میں دورہائشی مکانات بھی گولہ باری کی زد میں آئے جس سے خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیںہواالبتہ یہ مارٹر گولے گھروں کی چھت کو چیرتے ہوئے اندر داخل ہوگئے عبدالرشید ولد محمد صدیق ساکن راجدھانی کھوڑی ناڑ نے بتایاکہ گزشتہ شام پانچ بجے کے قریب ان کے گھر پرایک مارٹر شیل آن گراجس سے مکان ہل کر رہ گیا۔ عبدالرشید کے بھائی عبدالحنیف کے گھر کو بھی نقصان پہنچاہے اور دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں ۔
راجوری حدمتارکہ پرفائرنگ
بی ایس ایف اہلکار زخمی
جموں//راجوری میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک سب انسپکٹر زخمی ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایاکہ ’راجوری ضلع میں گذشتہ رات پاکستانی فائرنگ میں بی ایس ایف کا ایک سب انسپکٹر زخمی ہوا‘۔ انہوں نے بتایا ’زخمی بی ایس ایف افسر اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے‘۔ پونچھ اور راجوری اضلاع میں اتوارکو پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں ایک آفیسر سمیت چار فوجی اہلکار ہلاک جبکہ تین دیگر زخمی ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے بتایا ’ راجوری میں اس وقت ایل او سی پر خاموشی بنی ہوئی ہے۔ احتیاطی طور پر 84 اسکولوں کو بند رکھا گیا ہے‘۔ صوبہ جموں کے پانچ اضلاع جموں، سانبہ، کٹھوعہ، پونچھ اور راجوری میں بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر جنوری میں گولہ باری میں کم از کم 14 افراد ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔ یو این آئی
جنگ بندی معاہدے کی 834 خلاف ورزیاں
3برسوں میں41عام شہری اور46اہلکار ہلاک:وزیر اعلیٰ
اشفاق سعید
جموں//ریاستی سرکار نے کہا کہ سال 2015 سے 2017کے دوران بین الاقوامی سرحد اور حد متارکہ پرجنگ بندی معاہدے کی 834خلاف ورزیاںکی گئی ہیںاور کشیدگی کی وجہ سے 41عام شہری لقمہ اجل بنے جبکہ سیکورٹی فورسز کے 46اہلکار بھی مارے گئے ۔پی ڈی پی کے ممبرقانون ساز کونسل فردوس احمد ٹاک کے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ جن کے پاس وزارت داخلہ کا قلمدان بھی ہے ، نے بتایاکہ سال 2015میں جنگ بندی معاہدے کی 222خلاف ورزیاں ہوئیںجس دوران 16عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ 71زخمی ہوئے ۔ انہوںنے بتایاکہ اس سال سیکورٹی فورسز کے 9اہلکار مارے گئے اور 14زخمی ہوئے ۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق 2016میں جنگ بندی معاہدے کی 233خلا ف ورزیاں کی گئیں جس دوران 13عام شہری اور 16سیکورٹی فورسز اہلکار مارے گئے جبکہ 83عام شہری اور74سیکورٹی فورسز اہلکار زخمی ہوئے ۔وزیر اعلیٰ نے مزید بتایاکہ سال 2017کے دوران جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کے 379واقعات پیش آئے جس دوران 12عام شہری اور31سیکورٹی اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 79عام شہری اور62سیکورٹی اہلکار مضروب ہوئے ۔وزیراعلیٰ کے جواب کے مطابق سرحدی آبادی کے تحفظ کیلئے بنکروں کی تعمیر کی جارہی ہے اور ساتھ ہی مارے گئے افراد کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں ۔صو بہ جموں میں شلنگ اور گولہ باری سے ہوئے جانی ومالی نقصانات کے اعدادوشمار پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے بتایاکہ جموں میں08، سانبہ میں07، کٹھوعہ میں01،راجوری میں05اور پونچھ ضلع میںپچھلے تین برسوں کے دوران 17افراد کی اموات پیش آئیں۔اسی عرصہ کے دوران جموں میں70،سانبہ مین20، کٹھوعہ میں13، راجوری میں8اورپونچھ میں34افراد زخمی ہوئے ۔ شلنگ اور فائرنگ سے پونچھ ضلع میں تین سالوں کے دوران34، راجوری میں08، جموں میں80، سانبہ میں20اور کٹھوعہ میں13مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔