سرینگر//آئین ہند کی شق35اے کی سپریم کورٹ میں6 اگست کو سماعت کے قبل ہی وادی میں جیسے ابال آگیا ہے۔سیاسی جما عتو ں ، تجارتی ،صنعتی و کاروباری انجمنوں،مدرسین اور طلاب نے 35اے کے دفاع میں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے ریاست کی خصوصی حیثیت کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔
پی ڈی پی
پارٹی ہیڈ کوارٹرسے پی ڈی پی کارکنوں اور لیڈروں نے احتجاجی ریلی برآمدکی،جس کے دوران دفعہ35اے کے حق میں نعرے بلند کئے گئے۔پی ڈی پی کارکنوں اور لیڈروں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر’’35اے کو تحفظ دو اور35اے کی منسوخی قبول نہیں‘‘ کی تحریر درج کی گئی تھی۔احتجاجی سیاست دانوں نے پارٹی کے ضلع صدر سرینگر کی قیادت میں ریذیڈنسی روڑ پر پیش قدمی کی،جس کے دوران نعرہ بازی بھی جاری رکھی گئی۔احتجاجی مظاہرے میں نظام الدین بٹ،عبدالحمید کوشین، منتظر محی الدین،ڈاکٹر علی محمد، شوکت غیور، ایڈوکیٹ خورشید احمد، اعجاز احمد راتھر،محمد شفیع کندن گر،جیلانی کمار،محمد لطیف میر،ابو الحسن بٹ سمیت دیگر لیڈراں اور کارکناں بھی موجود تھے۔احتجاجی مظاہرین بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوئے۔
نیشنل کانفرنس
پارٹی نے ریاست کے 22اضلاع میں احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں ۔ سب سے بڑی ریلی مرکزی دفتر نوائے صبح سے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کی قیادت میں نکالی گئی، ریلی میں موجود سینکڑوں ورکروں نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے سرینگر کے گھنٹہ گھر کی طرف پیش قدمی شروع کی تاہم وہاں پہلے سے ہی موجود فورسز کی بھاری نفری نے انہیں روک لیا اور آگے جانے کی اجازت نہیں دی ۔اس دوران پارٹی لیڈران وہاں ہی دھرنے پر بیٹھ گئے اور احتجاجی مظاہرے کرنے لگے ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔اس موقعہ پر پارٹی لیڈر وایم ایل اے عید گاہ ، مبارک گل ، ایم ایل اے سونہ واڑی محمد اکبر لون ایم ایل اے حبہ کدل شمیمہ فرودس ، مصطفی کمال، سلمان ساگر ، تنویر صادق ،احسان پردیسی کے علاوہ پارٹی کے دیگر عہدیدران بھی اس موقعہ پر وہاں موجود تھے ۔ بارہمولہ ضلع میں جاوید احمد میر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا جلوس میں پارٹی لیڈر شوکت احمد میر ، غلام حسن راہی ، ایڈوکیٹ شفیع علی شاہ ، ڈاکٹر سجاد شفیع اوڑی بھی موجود تھے ۔ کپواڑہ ضلع میںقیصر جمشید لون ، میر سیف اللہ ، چودھری رمضان اورکفیل الرحمان کی قیادت میں احتجاج ریلی نکالی گئی ۔بانڈی پورہ میں ضلع صدر میر غلام رسول ناز،محمد عبداللہ وانی اور یوتھ لیڈر سمیر اقبال بٹ کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔گاندربل سے شیح اشفاق جبار کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکالا گیا اس دوران پارٹی لیڈران نے دفعہ کے حق میں جم کر نعرہ بازی کی ۔ اننت ناگ میں بھی اس کی دفاع کے حق پارٹی لیڈر بشیر احمد ویرے اور ضلع صدر الطاف احمد کلو کی سربراہی میں احتجاج جلوس نکالا گیا۔کولگام ضلع میں پارٹی لیڈر سکینہ ایتو اور عبدالمجید لارمی کی قیادت میں جلوس نکالا گیا ۔بڈگام میں ضلع صدر عبدالاحد ڈارکی سربراہی میں نکالا گیا ۔پلوامہ شوپیاں پارٹی لیڈران اور کارکنان نے احتجاجی جلوس نکالے ۔جموںضلع کے علاوہ پیر پنچال اور خطہ چناب میں بھی این سی لیڈران کی احتجاجی ریلیوں نکالیں اور آرٹیکل کے حق میں احتجاج کیا ۔ادھر کرگل اور لیہہ اضلع میں بھی پارٹی کے لیڈران اور کارکنان نے احتجاجی جلوس نکالے اور دفعہ کے حق میں نعرہ بازی کی ۔
دیگر انجمنیں اور گروپ
نجی اسکولوں کے مشترکہ اتحاد جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی آف پرائیوٹ اسکولز نے لالچوک میں احتجاجی جلوس برآمد کیا،جس کے دوران فوری طور پر سپریم کورٹ میں کشمیر کے پشتینی باشندے ہونے سے متعلق قانون کو ختم کرنے کے خلاف پیش کی گئی عرضی کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرے میں تعلیمی اداروں کے کئی پرنسپلوں اور منتظمین نے احدوز ہوٹل سے لیکر پریس کالونی تک مارچ کیا۔اس دوران تجارت اور سیاحتی سرگرمیوں سے وابستہ بیسوں کاروباری لالچوک بنڈ پر جمع ہوئے اور دفعہ35اے کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوئے پریس انکلیوں کی طرف پیس قدمی کرنے لگے۔احتجاجی کاروباریوں نے بینئر اور پلے کارٹ بھی اٹھا رکھے تھے۔ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف کشمیر کے صدر روف احمد ترمبو نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں،جنہوں نے سپریم کورٹ میں دفعہ35ائے کو چلینج کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاحتی برادری جو جموں کشمیر کی40فیصد آبادی ہے، دفعہ35ائے کی دفاع میں سینہ سپر ہے۔اس احتجاجی مظاہرے میں کشمیر ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ ایسو سی ایشن،ٹراول ایجنٹس ایسو سی ایشن آف کشمیر،کشمیر توارزم الائنس،شکارہ یونین اور سیاحت سے جڑے دیگر کاروباری بھی شامل تھے۔ چیمبر آف کامرس انڈسٹریز کشمیر کے نائب صدر محمد شفیع خان نے کہا کہ وہ تب تک احتجاج کرتے رہیں گے،جب تک نہ ریاستی و مرکزی سرکار دفعہ35ائے کے تحفظ کیلئے مثبت اپروچ نہیں اپناتی ہے۔پرائیوٹ اسکولز ایسو سی ایشن نے دفعہ35 اے کی دفاع میں پریس انکلیومیں احتجاج کیا۔اس موقعہ پر منظور احمد وانگنو نے کہا کہ دفعہ35اے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نا قابل قبول ہے۔پائین شہر میں بیوپار منڈل نے سنیچر کو احتجاجی ریلی برآمد کی۔احتجاجی مظاہرہ بیوپار منڈل کے صدر خورشید احمد دلال کی قیادت میں ہوا۔ جس کے دوران تاجروں نے تختیاں اور بینئر اٹھا رکھے تھے۔مظاہرین دفعہ35 ائے کے خلاف مبینہ سازشوں کے خلاف نعرہ بازی بھی کر رہے تھے۔احتجاجی ریلی میں بلا امتیاز مذیب وملت تاجروں نے شرکت کی۔ پائین شہر کے تاریخی علاقے مہاراج گنج سے ریلی شروع ہوکر صراف کدل میں پرامن طور پر اختتام پذئر ہوئی۔نوجوانوں کی ایک جماعت جموں کشمیر یوتھ فیڈریشن نے بھی سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کرتے ہوئے ان تمام درخواستوں کو سپریم کورٹ میں مسترد کرنے کا مطالبہ کیا۔ پریس کالونی میں کانگریس کی ذیلی جماعت راہل گاندھی فینس ایسو سی ایشن نے معروف ٹیلی ویژن اداکاربادشاہ خان کی قیادت میں احتجاج کیا۔اس دوران بمنہ ڈگری کالج میں زیر تعلیم طلاب نے بھی احتجاج کرتے ہوئے35ائے کو چلینج کرنے والی درخواست کو کالعدم قرار دینے کے حق میں آؤاز بلند کی۔ احتجاجی طلاب نے کالج کے صحن میں نعرہ بازی کی۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے کالج احاطے کے باہر جانے کی کوشش کی،جس کے دوران فورسزاور پولیس کے ساتھ معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ بڈگام میں بھی تاجروں نے قدیم اڈہ میں احتجاج کیا۔مقامی دکانداروں کی فیڈریشن نے بالائی اڈہ میں حاجی علی محمد کی قیادت میں مارچ کیا۔ تاجروں نے بعد میں دھرنا بھی دیا،جبکہ احتجاجی دھرنے میں تحریک حریت کے متحرک کارکن امتیاز حیدر نے بھی شرکت کی۔