۔35اے عدالت کا معاملہ،این آئی اے کو کام کرنے دیجئے

Kashmir Uzma News Desk
5 Min Read
جموں// وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ہندوستان میں مقیم روہنگیا مسلمانوں کو غیرقانونی پناہ گزین قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کا ان کے تئیں رویہ انتہائی سخت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرقانونی پناہ گزینوں کا ملک کی سیکورٹی کے لئے خطرہ ثابت ہونا، خارج از امکان نہیں ہے۔
۔35اے اوراین آئی اے
 راجناتھ نے دفعہ 35 اے پر کسی بھی سوال کا جواب دینے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا ’ دفعہ 35 اے پر مجھے جو کچھ کہنا تھا، میں کل کہہ چکا ہوں، یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے، اس معاملے پر مجھے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے ،آگے جو ہوگا اس کی آپ کو جانکاری ملتی رہے گی، میں اس پر مزید کچھ نہیں کہنا چاہوں گا‘۔راجناتھ سنگھ نے کہا ’این آئی اے ایک خودمختار ایجنسی ہے، وہ اپنا کام کررہی ہے، اسے اپنا کام کرنے دیجئے، ایسی ایجنسیوں کی خودمختاری پر نہ تو سوالیہ نشان لگایا جانا چاہیے اور نہ ان کے کام میں مداخلت کی جانی چاہیے‘۔
پاکستان
  راجناتھ سنگھ نے اس کا اظہار منگل کو یہاں اپنے ’چار روزہ دورہ جموں وکشمیر‘ کو سمیٹنے کے سلسلے میں منعقدہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پاکستان کو سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’بصورت دیگر سرحدوں پر تعینات ہمارے سیکورٹی فورسز ایسے حالات پیدا کریں گے کہ پاکستان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور ہوگا‘۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ لگنے والی سرحدوں کو باڑ سے مکمل طور پر سیل کردیا جائے گا اور جہاں باڑکی مدد سے سیل کرنا ناممکن ہوگا، وہاں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا ’پاکستان کی طرف سے جس طرح لگاتار جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں، اس سے لگتا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر کرنے میں بالکل دلچسپی نہیں رکھتا ہے۔ 2014 سے میں دیکھ رہا ہوں کہ پاکستان کی طرف سے ہر سال 400 سے زائد بار جنگ معاہدے کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ پاکستان کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔ ہمارے فوج اور بی ایس ایف کے جوان انہیں منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ وہ ایسے حالات پیدا کریں گے کہ پاکستان جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بند کرنے پر مجبور ہوگا‘۔انہوں نے کہا ’پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں کے کچھ علاقوں میں بھارت سرکار نے کچھ بنکرس بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ 60 ایسے بنکر پہلے ہی بنائے جاچکے ہیں۔ سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ میں جو شہری شہید ہوجاتے ہیں یا وہ جن کے جسم کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ متاثر ہوجاتا ہے (معذور ہوجاتا ہے)، کو پانچ پانچ لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کیا جائے گا۔
صورتحال بہتر
 انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کے تینوں خطوں کی برابر ترقی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گذشتہ سال کے مقابلے میں وادی کے حالات میں بہت حد تک بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کو نہیں مانتے ہیں کہ کشمیر میں جنگجوؤں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں وادی کے حالات امسال بہت بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا’ یہ دعویٰ نہیں کررہا ہوں کہ پورے طرح سے ٹھیک ہوگئے ہیں۔ لیکن پہلے سے بہت بہتر ہیں‘۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کے تینوں خطوں کی برابر ترقی کے ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ’جموں وکشمیر کے تین خطے ہیں۔ جموں ، کشمیر اور لداخ۔ ہم لوگ چاہتے ہیں کہ کسی خطے کے ساتھ کسی قسم کا امتیاز نہیں نہ ہو۔ ہم چاہتے ہیں کہ تینوں خطوں کی مساوی ترقی ہو۔ جموں وکشمیر کے لئے جس وزیر اعظم خصوصی پیکیج کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے تحت ریاست کے تینوں خطوں میں 63 مختلف پروجیکٹوں پر کام جاری ہے‘۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *