سرینگر//کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو وزیر اعظم کی جانب سے ملنے والی یقین دہانی کی وضاحت کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف پی ڈی پی خصوصی پوزیشن کے دفاع میں کھڑی ہے ،تو دوسری جانب بھاجپا اِسکے خاتمے کے در پے ہے جبکہ دونوں جماعتوں کا ریاست کی خصوصی پوزیشن پر متضاد موقف ہے۔ وسطی کشمیر کے ضلع سرینگر ، گاندربل اور بڈگام کے ساتھ ساتھ کپوارہ اور ہندوارہ میں پارٹی کنونشنوں سے خطاب کرتے ہوئے غلام احمد میر نے موجودہ غیر یقینی صورتحال کیلئے پی ڈی پی بھاجپا مخلوط حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کے جائز مطالبات و مسائل کو ایڈرس کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ غلام احمد میر نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس جموںوکشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے در پے ہیں تاہم جو کوئی بھی فرقہ پرست طاقتیں جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کرے گی کانگریس ان طاقتوں کے خلاف نہ صرف آواز بلند کرے گی بلکہ پوری قوت کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہوجائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے حوالے سے موقف واضح ہے وہ یہ کہ پارٹی نے ہر وقت ریاس کی خصوصی پوزیشن کو برقرار رکھنے کا تحفظ کیا ۔ انہوں نے آرٹیکل 35-A کے معاملے پر وزیر اعظم ہند نریندرا مودی اور ریاستی خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے درمیان ملاقات اور محبوبہ مفتی کو وزیر اعظم ہند سے ملی یقین دہانی پر پی ڈی پی سے وضاحت طلب کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے کیا یقین دہانی کرائی وہ اس کی وضاحت کریں ۔ ان کا کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی کو اس با کی بھی وضاحت کرنی چاہئے کہ وزیر اعظم کے ساتھ ملاقا ت کے دوران کیا کامیابی ملے ۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ محبوبہ مفتی نے یہ بتایا کہ وزیر اعظم نے ان کے نظرئیے کے ساتھ اتفاق کیا لیکن محبوبہ مفتی عوام کو ابھی تک یہ سمجھا نہیں پائی کہ آخر آرٹیکل 35-A کے تحفظ کے حوالے سے کس طرح کے اقدامات مرکز کی جانب سے اٹھائے جارہے ہیں جبکہ عوام کا یہ حق بنتا ہے کہ وہ ہر ایک بات سے واقف ہو ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پی ڈی پی بھاجپا مخلوط دور حکومت کے دوران ریاست جموںوکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو شدید خطرہ لاحق ہے تاہم کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جمارعتیں اس کے دفاع کیلئے متحد ہیں اور اگر بی جے پی اور آر ایس ایس نے جموںوکشمیر کے خلاف سازشوں کو ختم نہیں کیا تو گیر سطح پر ایجی ٹیشن چلائی جائیگی ۔ انہوں نے تینوں اضلاع میں پارٹی کے اعلیٰ عہدیداران اور قانون سازیہ ممبران کے ساتھ ساتھ بلاک صدر اور سینئر پارٹی کارکنان کے ساتھ ملاقاتیں کیں ۔ اس موقعے پر کانگریس کے جن لیڈران نے اجلاسوں سے خطاب کیا ان میں حاجی عبادالرشید ڈار اور عثمان مجید شامل ہیں ۔