Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
طب تحقیق اور سائنس

۔30منٹ میں3منٹ کی چہل قدمی | ذیابیطس سے بچاؤ کا آسان حل ِطب و صحت

Towseef
Last updated: May 22, 2023 2:51 am
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

ویب ڈیسک
ہر آدھے گھنٹے میں تین منٹ کی چہل قدمی خون میں شوگر کی سطح کو کم کرتی ہے۔ یہ بات برطانیہ میں ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ذیابیطس چیریٹی کانفرنس کی تحقیق کے مطابق سات گھنٹے کے اندر اندر ہر آدھے گھنٹے کے وقفے سے تین منٹ کی چہل قدمی سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کے خون میں شوگر کی سطح میں کمی دیکھی گئی۔ یہ تحقیق کل 32 مریضوں پر کی گئی ہے۔ایک اندازے کے مطابق برطانیہ میں تقریباً چار لاکھ افراد ذیابیطس ٹائپ ون سے متاثر ہیں۔واضح رہے کہ جب جسم کا مدافعتی نظام لبلبہ کے انسولین پیدا کرنے والے خلیوں پر حملہ کرتا ہے تو اس حالت میں لبلبہ انسولین پیدا نہیں کر پاتا اور جسم ٹائپ 1 ذیابیطس کا شکار ہو جاتا ہے۔انسولین خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتی ہے۔ انسولین کی کمی کی وجہ سے خون میں شوگر کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اس حالت سے بچنے کے لیے باقاعدہ وقفوں سے مصنوعی انسولین لینا پڑتی ہے۔

اگر خون میں شوگر کی مقدار زیادہ دیر تک کم رہے تو مریض کو کئی خطرناک بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ اس میں گردے کی خرابی، بینائی کی کمی اور ہارٹ اٹیک شامل ہیں۔

ذیابیطس یو کے میں ریسرچ کی سربراہ ڈاکٹر الزبتھ رابرٹسن کا کہنا ہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس کے شکار افراد کے لیے روزانہ کی بنیاد پر اپنے خون میں شوگر کی سطح پر نظر رکھنا ایک تھکا دینے والا کام ہو سکتا ہے۔رابرٹسن کہتی ہیں کہ تحقیق کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ طرز زندگی میں سادہ تبدیلیاں، جیسے کہ چلتے وقت فون پر بات نہ کرنا، ذیابطیس سے بچاو میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

یونیورسٹی آف سنڈرلینڈ سے وابستہ اور اس تحقیق کے سرکردہ محقق ڈاکٹر میتھیو کیمبل کا کہنا ہے کہ وہ اس کم درجے کی سرگرمی کے ایسے نتیجے پر حیران ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ’ایکٹیویٹی اسنیکنگ‘ ٹائپ 1 ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے ایک بڑی تبدیلی کا آغاز ہو سکتی ہے جو مزید باقاعدہ جسمانی ورزش کر سکتے ہیں۔ دوسرے لوگوں کے لیے، یہ خون میں شوگر کی سطح کو باقاعدہ رکھنے کا ایک آسان طریقہ ہو سکتا ہے۔اس ابتدائی مرحلے کے ٹرائل میں ٹائپ ون ذیابیطس میں مبتلا 32 افراد نے دو دن تک سات گھنٹے بیٹھنے اور آدھے گھنٹے کے وقفے سے چلنے کی ورزش کی۔ایک سیشن میں انھوں نے وقفے وقفے سے واکنگ بریک لیا اور دوسرے سیشن میں وہ بیٹھے رہے۔ہر سیشن کے آغاز سے 48 گھنٹے تک ان کے بلڈ شوگر کی سطح کو باقاعدگی سے مانیٹر کیا گیا۔ اس دوران سب نے ایک جیسا کھانا کھایا اور ان کی انسولین کی مقدار میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔48 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں پتا چلا کہ باقاعدگی سے چہل قدمی کرنے سے خون میں شوگر کی سطح کم رہتی ہے (6.9 ملی میٹر فی لیٹر) جبکہ مسلسل بیٹھے رہنے کے دوران یہ 8.2 ملی میٹر فی لیٹر تک رہتی ہے۔

ذیابیطس کیا ہے؟
جب ہمارا جسم خون میں موجود شوگر کی مقدار کو جذب کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے تو یہ کیفیت ذیابیطس کو جنم دیتی ہے۔دراصل، جب بھی ہم کچھ کھاتے ہیں، ہمارا جسم کاربوہائیڈریٹس کو توڑ کر گلوکوز میں تبدیل کر دیتا ہے۔اس کے بعد لبلبہ سے انسولین نامی ہارمون خارج ہوتا ہے جو ہمارے جسم کے خلیوں کو گلوکوز جذب کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔اس سے ہمارے جسم میں توانائی پیدا ہوتی ہے۔لیکن جب انسولین کا بہاؤ رک جاتا ہے تو ہمارے جسم میں گلوکوز کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔

ذیابیطس کی بہت سی قسمیں ہیں لیکن ٹائپ 1، ٹائپ 2 ذیابیطس سے متعلق کیسز زیادہ عام ہیں۔ٹائپ 1 ذیابیطس میں، آپ کا لبلبہ ہارمون انسولین بنانا بند کر دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمارے خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔اب تک سائنس دان یہ معلوم نہیں کر سکے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ لیکن اسے موروثی اور وائرل انفیکشن کسے جوڑا جاتا ہے۔ذیابطیس سے متاثرہ تقریباً دس فیصد لوگ ٹائپ 1 ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔دوسری طرف ٹائپ ٹو ذیابیطس میں لبلبہ میں ضرورت کے مطابق انسولین پیدا نہیں ہوتی یا ہارمون ٹھیک سے کام نہیں کرتا۔
�������������������

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
آپریشن سِندور کے بعد جنگ بندی کا اعلان | چند روز کے تنائو کے بعد عوام نے راحت کی سانس لی اظہار خیال
مضامین
! جنگ بندی خوش آئند،جنگ سودمند نہیں حال و احوال
مضامین
ہندوپاک کے درمیان جنگ بندی | سرحد پر اب امن کی فاختائیں اڑرہی ہیں زاویہ نگاہ
مضامین
جنگ بندی باعث اطمینان
اداریہ

Related

طب تحقیق اور سائنس

ذیابیطس کی نئی قسم ٹائپ 5دریافت! | بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کے علامات انکشاف

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

معدنی تیل کے استعمال سے زمین آلودہ ہورہی ہے | سورج کی توانائی کی بڑی مقدار ضایع کی جارہی ہے سائنس و ٹیکنالوجی

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

بیماریوں میں سب سے بُری دِل کی بیماری ہے !| دل کا دورہ پڑنے کےاسباب وعلامات فکر ِ صحت

May 4, 2025
طب تحقیق اور سائنس

ماحولیاتی و موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین نتائج فکر وادراک

April 27, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?