عظمیٰ نیوز سروس
جموں// سیکورٹی فورسز نے اتوار کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ایک جنگلاتی علاقے کے قریب تین مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کی اطلاع ملنے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا۔ حکام نے بتایا کہ ایک پجاری نے صبح 3.30 بجے کے قریب رسانہ کے جنگلاتی علاقے کی طرف بیگوں کے ساتھ تین افراد کو بڑھتے ہوئے دیکھا اور پولیس کو آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ مقامی پولیس کے ایک خصوصی آپریشن گروپ نے فوج اور سی آر پی ایف کے دستوں کے ساتھ فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مشتبہ افراد کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی۔تاہم مشتبہ افراد کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ حکام نے بتایا کہ جنگلی علاقے میںتلاشی مہم جاری تھی۔ادھر پونچھ میں مسلسل چھٹے دن بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔ فوج کی رومیو فورس اور سپیشل آپریشنز گروپ نے اتوار کو مسلسل چھٹے دن بھی لسانہ کے جنگلاتی علاقے میں ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے کے لیے مشترکہ آپریشن جاری رکھا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ خطے میں چھپے ہوئے ہیں۔پیر کی رات سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے بعد منگل کو سرچ آپریشن دوبارہ شروع ہوا۔سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور گھنے جنگلاتی علاقوں میں وسیع پیمانے پر تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں، تلاشی مہم میں مدد کے لیے اضافی دستے بھی طلب کیے گئے تھے۔حکام کے مطابق ملی ٹینٹوں نے رومیو فورس کے اہلکاروں پر فائرنگ کی، جس میں پونچھ سے جموں کو جوڑنے والی قومی شاہراہ پر واقع لسانہ گائوں کے قریب ایک سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گیا۔