بلال فرقانی
سرینگر//جموں و کشمیر حکومت نے ایک بڑے انتظامی فیصلے کے تحت ’’سالانہ دربار مو‘‘ کی بحالی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت سرینگر سے سول سیکریٹریٹ اور دیگر اہم دفاتر موسمِ سرما کیلئے جموں منتقل ہوں گے۔۔سرکاری حکم نامہ کے مطابق، سرینگر میں دفاتر 31 اکتوبر اور یکم نومبر کو بند ہوں گے اور 3 نومبر کو جموں میں دوبارہ کھلیں گے۔ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ یکم اور 2 نومبر کو ملازمین کی جموں منتقلی کے لیے مناسب تعداد میں بسیں فراہم کرے۔ بسوں کی پیشگی ٹکٹ بکنگ 27 اکتوبر سے سیکریٹریٹ اور کارپوریشن کے مرکزی بکنگ مراکز پر ہوگی۔ ہر قافلے کے ساتھ ایک کرین، دو خالی بسیں اور موبائل ورکشاپ بھی شامل ہوں گے تاکہ راستے میں کسی بھی خرابی کی صورت میں فوری مدد ممکن ہو۔ پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ملازمین کے قافلوں کو مکمل سیکورٹی فراہم کرے اور بانہال، قاضی گنڈ، ٹنلوں پر قافلوں کو ترجیحی گزار دیا جائے۔
محکمہ صحت و طبی تعلیم کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قاضی گنڈ، بانہال،، رام بن، چنینی، ادھم پور اور جھجر کوٹلی میں طبی مراکز قائم کرے تاکہ سفر کے دوران ملازمین کو فوری طبی امداد میسر رہے۔خوراک و رسدات محکمہ سے کہا گیا ہے کہ وہ جموں میں منتقل ہونے والے ملازمین کی رہائشی کالونیوں کے نزدیک راشن کاؤنٹرز قائم کرے تاکہ رسد کی فراہمی میں کوئی رکاوٹ پیش نہ آئے۔منتقل ہونے والے تمام ملازمین کو خصوصی سفری الاؤنس کے طور پر 25 ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔ یہ الاؤنس صرف ان ملازمین کو دیا جائے گا جو مقررہ مدت کے اندر منتقل ہوں۔ غیر گزیٹیڈ ملازمین کو پیشگی تنخواہ کی اجازت بھی دی جا سکتی ہے جس کی وصولی قسطوں میں ہوگی۔اکتوبر کی تنخواہ 31 اکتوبر کو ادا کی جائے گی، جبکہ ’’منتقلی کے دنوں‘‘ کے ساتھ چھٹی کی اجازت صرف غیر معمولی حالات میں دی جائے گی۔ وہ کشمیری ملازمین، جنہیں جموں میں رہائش میسر نہیں، انہیں پانچ دن کی خصوصی آرامی چھٹی دی جائے گی۔محکمہ اسٹیٹس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دربار مو کے ساتھ منتقل ہونے والے ملازمین کیلئے رہائش کا بندوبست سابقہ طریقہ کار کے مطابق کرے۔ ملازمین کو اجازت ہوگی کہ وہ سرینگر میں اپنے خاندان کی خاطر پہلے سے الاٹ شدہ سرکاری رہائش برقرار رکھ سکیں۔عمومی انتظامی محکمہ سرینگر میں ایک ’ونٹر سیکریٹریٹ‘ قائم کرے گا تاکہ موسمِ سرما کے دوران فوری نوعیت کے انتظامی امور انجام دیے جا سکیں۔تمام محکموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 27 اکتوبر تک کشمیر ڈویژن سے منسلک اضافی عملہ واپس بلائیں، جبکہ ایس ایس پی (سیکورٹی) سیول سیکریٹریٹ کو عارضی شناختی کارڈ واپس لینے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔