سرینگر //پولیس نے حالیہ ایام میں بال تراشی کے شبہ میں مار پیٹ کرنے والے قریب65افراد کو ابتک حراست میں لیا ہے۔اس دوران بٹہ مالو میں ایک خاتون کے خلاف کیس درج کیا گیا جبکہ ملازمین نے کل ان واقعات کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سوپور، بارہمولہ، کپوارہ،سرینگر اور اونتی پورہ میں65افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ افواہ پھیلانے اور عام لوگوں اور فورسز اہلکاروں کی مارپیٹ کرنے کے الزام میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔سوموار کو نشاط میں مزید 3افراد کو حراست میں لیا گیا۔اس دوران مومن آباد بٹہ مالو میں کل سہ پہر ایک خاتون کی بال تراشی کی افواہ پھیلتے ہی لوگوں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے سٹرک پر دھرنا دیا اور ٹریفک کی نقل و حرکت روک دی۔بعد میں پولیس کے افسران یہاں پہنچ گئے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔پولیس نے کہا ہے کہ مذکورہ خاتون نے اس سے قبل بھی دو بار بال تراشی کا الزام لگایا تھا جو جھوٹ تھا۔اب تیسری بار اس نے اس طرح کی افواہ پھیلائی۔پولیس نے مزید بتایا ہے کہ مذکورہ خاتون ذہنی مریض ہے اور اسکا علاج و معالجہ بھی چل رہا ہے۔پولیس نے اسکے خلاف کیس زیر نمبر 173درج کرلیا ہے۔ ادھر ملازمین کی نمائندہ تنظیم ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اہتمام سے گیسو تراشی کے خلاف سرینگر میں دھرنا دیکر احتجاج کیا گیا جبکہ ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں زیورات کا کاروبار کرنے والے تاجروں نے بھی اپنا احتجاج درج کیا۔ اپمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے ملازمین کی ایک بڑی تعداد پرتاپ پارک سرینگر میں جمع ہوئی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔انہوں نے اپنے ہاتھوں میں بینر اٹھارکھے تھے جن پر ’’خواتین کی عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں اور گیسو تراشی بند کرو، ملوثین کو پیش کرو‘‘ کے نعرے درج تھے۔احتجاجی ملازمین نے کچھ دیر تک دھرنا جاری رکھا۔اس موقعے پر ایجیک کے صدر عبدالقیوم وانی نے نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ چوٹی کاٹنے کے واقعات نے وادی بھر کی خواتین کو خوف و دہشت میں مبتلا کردیا ہے اور حکومت و متعلقہ ادارے ابھی تک کوئی ٹھوس سراغ لگانے میں مکمل طور ناکام ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان وارداتوں کے پیچھے کارفرما عناصر کو بے نقاب کرکے انہیں عبرتناک سزا دی جانی چاہئے۔ادھر شہر کے معروف تجارتی مرکز ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں زیورات کا کاروبار کرنے والے تاجروں نے آل کشمیر گولڈ ڈیلرس اینڈ ورکرس ایسو سی ایشن کے بینر تلے دھرنا دیکر احتجاج کیا۔اس احتجاج میں دکانداروں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔مظاہرین نے حکومت مخالف نعرے بھی بلند کئے۔ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈس بھی تھے جن پر گیسو تراشی کے واقعات میں ملوث افراد کو بغیر کسی تاخیر کے کیفر کردار تک پہنچانے کے حق میں نعرے درج تھے۔