سرینگر// جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے وادیٔ کشمیر بالخصوص گرمائی دارالحکومت سرینگر میں طالب علموں کے احتجاجیوں کو ایک نئی پریشانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزیر اعلیٰ اپنی نوکری بچانے کے لئے نئی دہلی میں گھر گھر جارہی ہیں۔ انہوں نے مفتی کی نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وزیر اعلیٰ اپنی نوکری کو مزید تین ماہ تک بچانے میں کامیاب ہوئی ہیں، تاہم اُن کے اقتدار میں رہتے ہوئے کسی بھی بہتری کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ عمر عبداللہ نے پیر کو مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’جہاں محبوبہ مفتی اپنی نوکری کو بچانے کے لئے دہلی میں گھر گھر جارہی ہیں، وہیں ریاست ایک بار پھر بھڑک اٹھنے کے دہانے پر ہے۔ طالب علموں کا احتجاج ایک نئی پریشانی ہے‘۔ انہوں نے کہا ’وزیر اعلیٰ (محبوبہ مفتی) وزیر اعظم (نریندر مودی) سے امداد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ انہوں نے اپنی نوکری کی مدت میں مزید تین ماہ کی توسیع حاصل کی ہے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اُن کے اقتدار میں رہتے ہوئے کسی بھی بہتری کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے‘۔ ایک اور ٹویٹ میں عبداللہ نے کہا ’میڈم آپ اُس پارلیمانی نشست پر انتخابات کرانے سے قاصر ہیں جس کو آپ نے خود خالی کیا۔ براہ مہربانی آپ جاگ جائیں ‘۔