بانہال // حکومت کی باز آبادی کاری سکیم کے تحت قریب3 ماہ قبل پاکستان سے نیپال کے راستے پندرہ سال بعد اپنے گھر بانہال واپس آنے کے دوران گرفتار کئے گئے بانہال کے 31 سالہ نوجوان نصیر احمد وانی کو جموں وکشمیرپولیس نے اینٹی ٹیرر سکارڈ ATS لکھنو ،ریاست اتر پردیش کی حراست سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ۔ تین ماہ تک لکھنؤ کے مہاراج گنج تھانے میں مقید رہنے کے بعدریاستی پولیس کی ایک ٹیم نصیر وانی کولے کر آج رام بن پہنچی جہاں اس پر عائد الزامات کی تحقیقات کی جائے گی۔ تین بہنوں کا اکلوتا بھائی اپنے عمر رسیدہ والدین کے بڑھاپے کا واحد سہارہ نصیر احمد وانی ولد محمد افضل وانی ساکنہ گگتھل، ڈولیگام تحصیل بانہال پندرہ سال کی عمر میں سال 2002 میں اپنے گھر واقع ڈولیگام سے اچانک لاپتہ ہوگیا تھا۔ تلاش کی ناکام کوشش اور بعد میں گھر والوں کی طرف سے بانہال پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرنے کے کم و بیش پانچ سال بعد 2007 میں اہل خانہ کو اطلاع ملی کہ وہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں زندہ اور سلامت ہے۔16 سال کی نابالغ عمر میں اپنے بوڑھے والدین اور تین بہنوں کو چھوڑ کر ہتھیاروں کی تربیت کیلئے سرحد پار لیا گیا نصیر وانی اب اکتیس سال کا جوان ہوگیا ہے اور اس نے لالہ موسیٰ خان ٹاون ، گجرات کی ایک لڑکی عائشہ نعیم سے چھ سال پہلے شادی کرلی اوراب وہ دو بیٹوںکا باپ ہے۔اسکے چاچا عبد الرشید وانی نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے بانہال میں اپنے بزرگ والدین سے ملنے کی شدید تڑپ میں نصیر احمد نے اپنی شریک حیات اور دو بیٹوں کوپاکستان میں ہی چھوڑ نے کا فیصلہ کرکے سرکار کی طرف سے سرحد پار کشمیری جنگجووں کیلئے مرتب کی گئی باز آباد کاری کی اسکیم کے تحت واپس آنے کا فیصلہ کیا لیکن گرفتار کرنے کے بعداس پر بے بنیاد الزامات کی آڑ میں تین ماہ تک اترپردیش میں زیر حراست رکھنے کی وجہ سے سب حیران اور پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس کی واپسی کیلئے نصیر احمد وانی کے بزرگ والدین نے اپنے بیٹے کو باز آباد کاری کی اس سکیم کے تحت بحفاظت گھر واپس لانے کیلئے باضابط طور پر مرتب سرنڈر کم ری ہیبلی ٹیشن پالیسی کا فارم بھی پولیس کوبرسوں پہلے بھر کر دے رکھا تھا اور پولیس اور دیگر ایجنسیوں نے بزرگ والدین کو ان کے بیٹے کو بحفاظت واپس لانے کیلئے ہر ممکن مدد اور تعاون کی یقین دھانی کرائی تھی۔پاکستان سے نیپال کے راستے اپنے گھر آنے کی کوشش کے دوران نصیر احمد وانی کو ہند نیپال سرحد پر 14 مئی2017 کو سیما سرکھشا بل نے جامہ تلاشی کے دوران پاکستانی پاسپورٹ کی برآمدگی کے جرم میںغیر ملکی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے اسے پوچھ تاچھ کیلئے ATSلکھنو کے سپرد کیا۔