ترال//ملہ پورہ میر بازار قاضی گنڈ میں سنیچر کی شام کراس فائرنگ میں مارے گئے تینوں شہری ایک نجی کمپنی کے ملازمین تھے۔ان میں سے دو مقامی اور ایک جموں کا رہنے والا تھا۔یہ تینوں ایک نجی تعمیراتی ایجنسی کے ملازمین تھے اوران میںدو مقامی اپنے کنبوں کے واحد کفیل تھے ۔ریلوے لائن کے کام پر مامورتعمیراتی ایجنسی رامکے کے ملازمین سہیل احمد لون ولد غلام بنی لون ساکن بادی پورہ ہاری ترال ،نیاز احمد وانی داماد محمد خلیل بٹ ساکن ملہ پورہ اننت ناگ اورہمراج شرما ولد بدری ناتھ شرما ساکن سانبہ جموںکے علاوہ اعجاز احمد لون ساکن بارہمو لہ اس واقعہ میں زخمی ہوئے ۔جن میں سے بعد میں تین دم توڑ بیٹھے۔ مہلوکین میں سہیل احمد لون کے بارے میں معلوم ہوا ہے سہیل نے اننت ناگ ڈگری کالج سے دو سال قبل گریجویشن مکمل کی اور گھر میں پیشہ سے مزدور والد کی مدد کرنے کے لئے تعمیراتی ایجنسی رامکے میں انٹرویو دیکربطورمکنیکل سپروائزرتعینات ہوگیا ۔سہیل کے گھر میں اس کے دوچھوٹے بھائی اور والد اور والدہ ہیں۔ جب اس کی میت ان کے گھر پہنچ گئی تو وہاں کہرام مچ گیا ، مرد اور خواتین سینہ کوبی کر کے زار وقطار رو رہے تھے ۔ معلوم ہوا ہے کہ نیاز احمد وانی بھی اپنے کنبے کا واحد کمائو تھا۔جن کی ہلاکت سے دونوں کنبے بے یارو مدد گار بن گئے ہیں۔نیاز احمد میر کے بیوی ماں باپ د و لڑکے تیرہ سال اور ایک گیارہ سال اور ایک آٹھ سال کی بیٹی ہے ، ہیم راج شرما کے پیچھے بیوی ، ماں باپ ، جوان سال لڑکی ایک ایک لڑکا جبکہ پولیس اہلکار نے اپنے پیچھے بیوی اور دو کمسن بچے چھوڑ دئے ۔جموں کے سانبہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ہمراج شرما دو روز قبل ہی بیٹی کی شادی کے بعد ڈیوٹی پر واپس آیا تھا۔اس حوالے سے ملازمین کے کنبوں کی حالت کے بارے میں معلوم ہونے کے بعد جب کشمیر عظمیٰ نے ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد مقبول سے رابطہ قائم کیا تو انہوںنے کہا کہ کمپنی کے اعلی حکام کی جانب سے یہ بات طے ہوئی ہے کہ تینوں مہلوک اور ایک زخمی ملازمین کے افراد خانہ کو ہر طرح کی مدد کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ ایجنسی کو ملازمین کے ہلاکت سے زبردست صدمہ پہنچا ہے جبکہ وادی سے باہر تعلق رکھنے ہمارے ملازمین بھی انتہائی خوف زدہ ہوئے ہیں۔