سرینگر //ہندوپاک افواج کی جانب سے گذشتہ تین برسوں کے دوران حدمتارکہ پر جنگ بندی کی 601 خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔ اس دوران ریاست کے سرحدی علاقے میں41اموات ہوئی ہیں اور291 افراد زخمی ہوئے ہیں ۔اس دورا ن معلوم ہوا ہے کہ اوڑی بریگیڈ ہیڈکواٹر پر حملے اور بھارتی فوج کے سرجیکل سٹرائک کے دعویٰ کے بعد آر پار جنگ بندی معاہدے کی 66بار خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔صرف یکم اکتوبر سے لیکر 10نومبر تک ہند پاک کے درمیان جنگ بندی کی 20خلاف ورزیاںہوئی ہیں ۔ڈویژنل کمشنر جموں ڈاکٹر پون کوتوال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس سال پاکستان کی طرف سے ہوئی گولہ باری کے نتیجے میں جموں کے مختلف علاقوں میں3نومبر تک 13عام شہری ہلاک جبکہ 123زخمی ہو گئے تھے ۔اسی طرح 47 مال مویشی بھی پاکستانی گولہ باری کی زد میں آکر لقمہ اجل بن گئے ہیں اور 45گھر وں کو نقصان پہنچا ہے ۔سرکاری ذرائع نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ رواں سال یکم نومبر تک جنگ بندی کی 178خلاف ورزیاں آر پار سے کی گئی ہیں۔ ذرائع نے پچھلے دو برسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2014-15میں ریاست کے سرحدی علاقوں میں 28لوگ لقمہ اجل جبکہ 167 افراد زخمی ہوگئے تھے۔اسی طرح گولہ باری کی وجہ سے 194مکانات کو نقصا ن پہنچا تھا اور 70مویشی ہلاک اور125 زخمی ہوئے تھے ۔اس دوران پاکستان نے کہا کہ اس سال بھارت نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی 178 خلاف ورزیاں کی ہیں جس میں 22 عام شہری ہلاک اور 185 زخمی ہو چکے ہیں۔میڈیا میں آئی رپوٹوں کے مطابق یکم اکتوبر کو جموں کے چھمب سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔ 2اکتوبر کو راجوری میں ہوئی گولہ باری میں دو اہلکار زخمی ہوئے تھے ۔اسی طرح 3 اکتوبر کو پونچھ کے منڈی علاقے میں گولہ باری سے 16افراد زخمی ہوئے ہیں۔6اکتوبر کو راجوری اور منڈی میں سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئیں ۔ اسی دوران چار فوجی اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں ۔16اکتوبر کو مینڈر سیکٹر میں گولہ باری ہوئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک ہوا ۔20اکتوبر کو بھی کٹھو عہ سیکٹر میں آر پار فائرنگ ہوئی ۔21اکتوبر کوبھارتی فورسز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پونچھ اور مینڈر سیکٹر میں ایک جنگجو اور 7پاکستانی رینجر کو ہلاک کیا ہے ۔22اکتوبر کو منجا کوٹ میں ہندپاک افواج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی ۔میڈیا رپوٹوں کے مطابق 24اکتوبر کوآر ایس پورہ جموں میں سرحدوں پر آر پار فائرینگ سے 2 بچوں سمیت چار افراد ہلاک جبکہ 14زخمی ہوئے اور اس دوران ایک بی ایس ایف اہلکار بھی زخمی ہوا ۔25 اکتوبر کوسچیت گڑھ اور چندوچک علاقہ میں6خواتین سمیت 7زخمی ہو گئے تھے ۔26اکتوبر کو آرایس پورہ سیکٹر میں 2شہری ہلاک اور فوجی افسر سمیت 13زخمی ہوئے ۔28اکتوبر کو مختلف سرحدی علاقوں میں 3فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں اور اس دوران 12افراد زخمی ہوئے تھے ۔29اکتوبر کو مژھل سکیٹر میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہو ا تھا ۔30اکتوبر کو کٹھوعہ سانبہ اور آریس پورہ سکیٹر میں گولہ باری ہوئی تھی اسی طرح یکم نومبر کومنجاکوٹ نوشہرہ اور رام گڑھ سیکٹر میں 4خواتین اور 2بچوں سمیت آ پار 10شہری ہلاک، 25زخمی اور درجنوں رہائشی مکانات کو نقصان ہوا تھا ۔ میڈیا میں آئی رپوٹوں کے مطابق 2اکتوبر کو مینڈھر سیکٹر میں 2افراد زخمی ہوئے ہیں ۔6نومبر کو آر پار افواج نے ساوجیاں اور کرشنا گھاٹی سیکٹر میں فائرنگ کی ۔اس دوران 2اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے تھے ۔7نومبر کو مینڈھر ،منکوٹ اور بالاکوٹ سیکٹر میں فائرنگ ہوئی ہے جس میں تین فوجی زخمی اور کئی مکانوں کو نقصان ہوا ۔8نومبر کو بھی حد متارکہ پر نوشہرہ راجوری کے لام سیکٹر اور مژھل میںفائرنگ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک جبکہ ایک زخمی ہواہے اس دوران کئی رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہندپاک افواج نے اوڑی برگیڈ ہیڈکواٹر پر حملے اور بھارتی فوج کے سرجریکل سٹرائک کے دعویٰ کے بعد آر پار 61بارجنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیںجس کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں لوگ دوسری جگہوں پر منتقل ہو گے ہیں بلکہ بچوں کی تعلیم پر بھی برا اثر پڑا ہے ۔