سرینگر// شوپیاں، بجبہاڑہ ، چھتر گام اور کھڈونی میں12 جنگجوئوں سمیت 18ہلاکتوں پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پروادی کے شمال و جنوب میں ہڑتال سے زندگی کی رفتار تھم گئی،جبکہ صورہ میں احتجاج کے د وران سنگباری اور شلنگ کے واقعات رونما ہوئے۔اس دوران وادی میں ریل سروس بدستور بند رہی۔ہڑتال سے جہاں دوکان اور کاروباری اداروں کے علاوہ تجارتی مراکز مقفل رہے اور بازار ویران رہے وہیں مسافربردار گاڑیوں کی آمد و رفت بھی بند رہی تاہم نجی گاڑیاں سڑکوں پر چلتی نظر آئیں۔ہمہ گیر ہڑتال سے سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع اور تحاصیل صدر مقامات میں تمام طرح کی دوکانیں ،کاروباری و تعلیمی ادارے،بازار،بینک او رغیر سرکاری دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔عینی شاہدین کے مطابقصورہ سرینگر میں بیسوں نوجوان جمع ہوئے اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ حکومت اور ہند مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا،جبکہ نوجوانوں نے سنگبازی کی۔عینی فورسز نے ٹیر گیس کے گولے داغے۔گاندربل،تولہ مولہ، صفاپورہ، کنگن سمیت دیگر علاقوں میں بھی دوکانیں،تجارتی مراکز بند رہے ، ٹریفک کی نقل و حرکت مکمل طور پر معطل رہی ۔ کنگن ،گنڈ ،کلن میںبھی یہی صورتحال رہی ۔بڈگام ، چاڈورہ،بیروہ،چرار شریف،ماگام،خانصاحب، پکھر پورہ میں بھی ہڑتال سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق کولگام قصبہ کے علاوہ کھڈونی،کیموہ،دمحال ہانجی پورہ،دیوسر،پہلو،یاری پو ر ہ ، فرصل، دیوسر، نور آباد میں بھی مکمل ہڑتال رہی اور ٹریفک کی آمدرفت نہ ہونے برابر تھی،جبکہ سرکاری و تعلیمی ادارے بھی مقفل رہے۔ اس دوران جاں بحق عسکریت پسند اور شہریوںکے گھروں میں دن بھر تعزیت پرسی کا سلسلہ جاری رہا۔اننت ناگ ، بجبہاڑہ،آرونی،سنگم، کھنہ بل ، د یا لگا م ، مٹن ، سیر ہمد ا ن ،وائلوسمیت دیگر علاقوں میں مثالی ہڑتال دیکھنے کو ملی ۔ ڈورو ،دیالگام،کوکر ناگ،ویری ناگ اور قاضی گنڈ میں بھی مکمل ہڑتال رہی ۔شوپیاں اور پلوامہ میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے زندگی کی رفتار تھم گئی۔شاہد ٹاک کے مطابق شوپیاں میں مکمل ہڑتال سے سیول کرفیو جیسا ماحول نظر آرہا تھا۔قصبے میں کشیدگی اور تنائو کا ماحول نظر آرہا تھا۔ کاپرن،امام صاحب،وچی،ہف شرما ل ، زینہ پورہ ، لتراور دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال تھا۔ پلوامہ ، ترال،اونتی پورہ، راجپورہ، کیلر،پانپور،کھریو اور دیگر علاقوں میں بھی مکمل ہڑتال سے زندگی کی گاڑی پٹری سے نیچے اتر گئی۔ بانڈی پورہ ، حاجن ، اجس نائدکھے، سمبل، وٹہ پورہ، اشٹنگو ودیگر مقامات پر مکمل ہڑتال رہی۔بارہمولہ اور کپوارہ میں ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی پوری طرح سے مفلوج رہی ۔نامہ نگار مشتاق الحسن کے مطابق ٹنگمرگ، چندی لورہ، درورو ، ریرم ،کنزر ،دھوبی ون میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ بارہمولہ،پٹن اور سوپور میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ کپوارہ ، ہندوارہ،لنگیٹ، ویلگام،ترہگام،کرالہ پورہ، لولاب میں مکمل ہڑتال سے زندگی پٹری سے نیچے اتر گئی۔