ٹی ای این
سرینگر//مالی سال 2023-24 کے لئے انکم ٹیکس آڈٹ رپورٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2024 ہے۔ اگر آپ اس آخری تاریخ کو کھو دیتے ہیں تو آپ ٹیکس آڈٹ رپورٹ جمع کر سکتے ہیں، تاہم، اس میں جرمانے کی ادائیگی شامل ہے۔ اگر آپ جرمانہ ادا کر کے آخری تاریخ کے بعد بھی ٹیکس آڈٹ رپورٹ اپ لوڈ نہیں کرتے ہیں تو آپ کا انکم ٹیکس ریٹرن ناقص سمجھا جائے گا۔سی اے (ڈاکٹر) سریش سورانا کے مطابق اگر کوئی ٹیکس دہندہ 30 ستمبر 2024 کی مقررہ آخری تاریخ تک ٹیکس آڈٹ رپورٹ جمع کرانے میں ناکام رہتا ہے، تو اسیسنگ آفیسر جرمانہ عائد کر سکتا ہے۔ جرمانے کی رقم متعلقہ مالی سال کی کل فروخت، کاروبار، یا مجموعی رسیدوں کے5فیصد، یا 1,50000 روپے کے برابر ہے، جو بھی کم ہو۔ٹیکس ون کے شریک بانی چارٹرڈ اکائونٹنٹ ابھیشیک سونی کے مطابق، اگر تاخیر کی کوئی معقول وجہ ہے، تو کوئی جرمانہ نہیں لگایا جائے گا۔ ٹیکس آڈٹ رپورٹس داخل کرنے میں تاخیر کیلئے جو معقول وجوہات عام طور پر ٹربیونلز/عدالتیں قبول کرتی ہیں ان میں قدرتی آفات،ٹیکس آڈیٹر کے استعفیٰ کی وجہ سے تاخیر،اکاؤنٹنٹ یا اہم ملازمین کا استعفیٰ،مزدوری کے مسائل جیسے ہڑتالیں یا طویل مدت کے لیے لاک آؤٹ،اکاؤنٹس کا نقصان ان حالات کی وجہ سے جو تشخیص کنندہ کے کنٹرول سے باہر ہیں اوراکاؤنٹس کے انچارج پارٹنر کی جسمانی معذوری یا موت شامل ہیں ۔سورانا کے مطابق ٹیکس دہندہ جرمانہ ادا کر کے مقررہ وقت کی میعاد ختم ہونے کے بعد بھی ٹیکس آڈٹ رپورٹ فائل کر سکتا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نانگیا اینڈرسن انڈیا یوگیش کالے کے مطابق آپ پہلے سے ڈائر یکٹ ٹیکس آڈٹ رپورٹ پر بھی نظر ثانی کر سکتے ہیں۔قاعدہ 6G کے مطابق، ٹیکس آڈٹ کی رپورٹ پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے اور متعلقہ سال کے اختتام سے پہلے کسی بھی وقت پیش کی جا سکتی ہے۔