عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بدھ کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں کابینہ کی ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے اپنی گپکار رہائش گاہ پر میٹنگ کی صدارت کی۔ اجلاس میں ان کی کابینہ کے تمام ساتھیوں نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کا سخت نوٹس لیا گیا جس میں منگل کی سہ پہر ایک مقامی مرکبان سمیت 26 سیاح مارے گئے۔ انہوں نے کہا “میٹنگ میں دہشت گردی کے حملے سے پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا”۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ لیاگیا کہ جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر پی ایم پیکیج کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو ایک ہفتہ تک گھر سے کام کرنے کی اجازت دی جائے۔ذرائع کے مطابق “کابینہ نے متاثرین کے خاندانوں اور حملے میں زخمی ہونے والوں کو مزید معاوضہ فراہم کرنے کی فراہمی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حکومت نے پہلے ہی حملے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 10روپے اور شدید زخمیوں کے لیے 2 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کے لیے 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم، اس نے حملے کے متاثرین کو مزید امداد فراہم کرنے کی دفعات پر بھی بات کی”ذرائع نے مزید کہا کہ میٹنگ میں کئی مسائل اور صورت حال سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو مہلک دہشت گردانہ حملے کے بعد جموں و کشمیر میں پیدا ہو سکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں وزراء کی کونسل نے لیفٹیننٹ گورنر کو جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس 28اپریل 2025کو صبح 10:30بجے جموں میں طلب کرنے کا مشورہ دینے کا فیصلہ کیا۔