سرینگر//ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے27اکتوبر کے حوالے سے بین الاقوامی برداری اور سلامتی کونسل کو فوری طور پر اقوام متحدہ کی قرار داد کشمیر پر لاگو کرنے میں اپنے موثر کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں قیام امن اور جموں کشمیر کے لوگوں،جو کہ گزشتہ7دہایوں سے اس بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں،کی پرامن زندگی گزرانے کاے خواب کو عملی جامعہ پہنا یا جائے۔ بار صدر ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم نے اپنے ایک بیان میں حکومت ہند کو اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ،یہ بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو ہی تھے، جنہوں نے دیگر مواصلاتی طریقوں کے علاوہ4نومبر1947کو پاکستانی وزیر اعظم لیاقت علی خان کو ٹیلی گرام سے یہ پیغام دیا کہ،حکومت ہند کو کوئی منشا نہیں ہے،کہ وہ اپنی مرضی کشمیریوں پر تھوپے،تاہم وہ حتمی فیصلہ کشمیری عوام پر ڈالنا چاہتے ہیں،اور بھارت اس بات پر ر ضامند ہے کہ کوئی آزادانہ ایجنسی،جیسے اقوام متحدہ کی نگرانی میں ریفرنڈم کیا جائے۔ میاں عبدالقیوم نے کہا کہ اس سے قبل بھی وزیر اعظم ہند نے اپنے پاکستانی ہم منصب لیاقت علی خان کو یقین دہانی کرائی کہ کشمیر میں امن و قانون قائم ہونے کے ساتھ ہی بھارت اپنی افواج کا انخلاءشروع کریں گا،اور ریاست کی مستقبل کا فیصلہ لوگوں پر چھوڑ دیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ بھارت پر اخلاقی اور قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنی افواج کو کشمیر سے باہر نکالئے،اور ریاست میں استصواب رائے کا موقعہ فرہم کرنے میں سہولیت کار بنیں۔انہوں نے بین الاقوامی برداری سے بھی اپیل کی کہ وہ سامنے آئے اور اپنا رول ادا کریں۔بار ایسو سی ایشن نے کہا کہ لوگوں کے اس نقطہ نظر کو بھی حمایت کی کہ27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے،کیونکہ اس روز کشمیر پر بھارت کی افواج نے قبضہ کیا،اور ہندوستان کے لیڈروں کی طرف سے حق خودارادیت کے واعدوں کو بھی عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔بار ایسو سی ایشن نے وکالءسے اپیل کی کہ وہ اس روز عدالتوں کا بائیکاٹ کریں،اور اپنا احتجاج درج کریں۔