سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک 27اکتوبر کو کشمیریوں کے لئے یومِ سیاہ اور یومِ ماتم قرار دیتے ہوئے اس دن مکمل ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 71سال قبل اسی دن بھارتی فوج نے بغیر کسی آئینی اور اخلاقی جواز کے جموں کشمیر پر جبری قبضہ جمایا ہے اور جب سے یہ فوج نہتے کشمیریوں کو قتل کررہی، ان کے گھروں کو اُڑا رہی اور ان کے عزتوں کو پامال کررہی ہے۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ 27؍اکتوبر 1947 کے منحوس دن پر کشمیری عوام کی آزادی کو زبردستی ان سے چھین لیا گیا اور بھارت نے ان کی مرضی اور منشا کے خلاف یہاں اپنی افواج کو اُتارا۔زبردستی کئے گئے اس قبضے سے متعلق نہ اُس وقت جموں کشمیر کے لوگوں کی رائے معلوم کرلی گئی اور نہ آج ان کی امنگوں اور آرزوؤں کا احترام کیا جاتا ہے۔ کشمیری رہنماؤں نے کہا کہ جب سے یہ فوج کشمیری قوم کی آواز کو دبانے کے لیے ان پر بے پناہ مظالم ڈھارہی ہے آج تک 6لاکھ انسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔ دس ہزار کو حراست میں لیکر قتل اور دس ہزار کو لاپتہ کردیا گیا ہے، 7ہزار سے زائد شہریوں کے بے نام قبروں میں دفن کردیاگیا ہے اور ان کے نام وپتہ بتانے سے مسلسل انکار کیا جارہا ہے۔ ساڑے سات ہزار خواتین کی اجتماعی آبروریزی کی گئی ہے یا ان کے ساتھ دست درازی کی گئی ہے۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ ریاست میں افسپا، ڈسٹربڈ ائیریا ایکٹ اور پی ایس اے جیسے کالے قوانین نافذ کئے گئے ہیں اور ان کی وجہ سے فوج اور پولیس کو مظالم ڈھانے کی کھلی چھوٹ حاصل ہوگئی ہے۔ آزادی پسند قائدین نے کہا کہ کشمیری عوام 27؍اکتوبر کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو پیغام پہنچائیں گے کہ وہ آج بھی بھارت کے فوجی قبضے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور جب تک بھارت کا ایک بھی سپاہی اس ریاست میں موجود رہے گا، کشمیری عوام کی جدوجہد جاری وساری رہے گی اور وہ بھارت کے ساتھ آزادی سے کم کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔