سرینگر//سخت ترین حفاظتی حصار کے بیچ بدھ کو 26جنوری کی تقریب کے سلسلے میں گرمائی دارالحکومت سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم کے بجائے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم سونہ وار میں فل ڈریس ریہرسل کی گئی۔۔ شیر کشمیر کرکٹ اسٹیدیم میں فل ڈریس ریہرسل کے موقعہ پر ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے پرچم کشائی کی رسم انجام دی اور پریڈ کی سلامی لی ۔اس موقعہ پر اے ڈی جی پولیس منیر احمد خان ، ضلع ترقیاتی کمیشنرعابد رشید شاہ کے علاوہ پولیس و سیول انتظامیہ کے دیگر افسران بھی موجود تھے ۔26جنوری کی تقریابت کے سلسلے میں سیکورٹی فورسز نے شیر کشمیر کرکٹ سٹیڈیم ،جہاں وادی کی سب سے بڑی کی تقریب ہورہی ہے ،کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے نامہ نگاروں کو بتایا’’یوم جمہوریہ کی تقریبات کے سلسلے میں ہر طرح کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے اور یہ ایک شاندار تقریب ہوگی ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایس کے اسٹیڈیم میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے دوران پہلی بار تین پون ہنس ہیلی کاپٹروں سے پھول برسائے جائیں گے تاکہ اس قومی تقریب کو شایان شان طریقے سے منایا جاسکے۔پولیس کے اے ڈی جی منیر احمد خان نے بتایا ’’سیکورٹی کے حوالے سے یوم جمہوریہ اور 15اگست تقریبات کی اپنی اہمیت ہوتی ہے جس کے لئے ریاستی پولیس اور دیگر ایجنسیاں اپنا کام بخوبی سے نبھارہے ہیں ۔ منیر خان نے بتایا ’’یوم جمہوریہ کے لئے یہ جگہ بھلے ہی نئی ہو تاہم سارے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ۔ 26جنوری یوم جمہوریہ کی تقریبات میں لوگوں کی بھاری شرکت کی امید ظاہر کرتے ہوئے منیر خان نے بتایا ’’خدا کرے کہ یہ تقریبات امن و امان کے ساتھ گزر جائے جس کے لئے سبھی سیکورٹی ایجنسیاں اپنا کام بڑے احسن طریقے سے نبھا رہے ہیں‘۔ وادی میں ملی ٹنٹ حملوں کے خطرات کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’ہر اہم دن پر سیکورٹی کے حوالے سے خطرات اور خدشات کے امکان ہوتے ہیں تاہم پولیس کو ہمیشہ چوکنا رہنا چاہئے اور پولیس سبھی انتظامات اٹھا رہی ہے۔ شہر سرینگر میں کئی مقامات پر ذاکر موسیٰ کے پوسٹرس کے حوالے سے جب نامہ نگاروں نے انہیں سوال کیا تو انہوں نے بتایا ’’ایسے موقعوں پر اس طرح کے پوسٹر شائع ہوتے رہتے ہیں اور پولیس ان پوسٹروں کی حقیقت کا پتہ لگا رہی ہے ۔