بلال فرقانی
سرینگر// سرینگر میں26جنوری سے ایک ہفتہ قبل ہی تلاشیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔پیر کو شہر کے سیول لائنز لالچوک میںپولیس و سیکورٹی فورسز نے تجارتی مرکز میں گاڑیوں اور راہگیروں کی تلاشیاں لیں اور ان کے شناختی کارڈوں کی بھی جانچ کی۔
عینی شاہدین کے مطابق دکاندار اور لوگ اپنے اپنے کام کاج میں مصروف تھے اور ٹرانسپورٹ حسب معمول جاری تھا کہ اچانک سیکورٹی فورسز اور پولیس نے گھنٹہ گھر لالچوک اور کورٹ روڑ کی طرف جانے والے تمام راستوں کو بندکیا اور تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔فورسز نے تلاشی کارروائیوں کے دوران ڈرون کیمروں کا بھی استعمال کیا۔ فورسز نے موٹر سائیکل سوار، لوگوں کے موبائل فون اور مبینہ طور ان میں سٹور مواد کو بھی باریک بینی کے ساتھ چیک کیا۔تاہم بعد ازاں لوگوں اور گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی گئی۔اس دوران شہر بھر میں پولیس تھانوں کے باہر اور دیگر مقامات پر موٹر سائیکلوں کو روک کر انکے دستاویزات کی جانچ کی جارہی ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے بیسوں موٹر سائیکلوں اور سکوٹروں کو ضبط بھی کیا گیا ہے۔ شہر میں داخل ہونے والے راستوں پر بھی فورسز اور پولیس کا کڑہ پہرہ بٹھا دیا گیا ہے اور شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی باریک بینی کے ساتھ چیکنگ کی جا رہی ہے۔ وادی کے دوسرے اضلاع میں راہگیروں کی جامہ تلاشیوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہے۔