سرینگر// وادی میں26جنوری سے قبل سیکورٹی دستوں نے صورتحال کو قابو میں رکھنے کیلئے بڑے پیمانے پر تیاریا ںشروع کی ہیںجبکہ سنیچر کو سرینگر میں ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید کی سربراہی میں سیکورٹی جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی،جس کے دوران26 جنوری کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ ذرائع کے مطابق پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ میٹنگ میں پولیس کے سربراہ ڈاکٹریس وید کے علاوہ فوج،نیم فوجی دستوں،سراغ رساں ایجنسیوں کے افسران اور دیگر کئی سیکورٹی ایجنسیوں سے وابستہ افسران نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق امسال26جنوری کی تقریب گاہ کو بخشی سٹیڈئم سے تبدیل کر کے سونہ اور کرکٹ سٹیڈیم میں تبدیل کیاگیا ہے جس کی وجہ سے سیکورٹی ایجنسیوں کو مزید خدشات ہیں۔محکمہ کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا کہ چونکہ کو بخشی سٹیڈئم میں سلامتی ایجنسیوں کو سیکورٹی فراہم کر کے کا تجربہ حاصل تھااس کے برعکس امسال کی تقریب گاہ نئی ہے،جس کی وجہ سے کچھ مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال وادی کے جنوب و شمال میں قبل از وقت ہی سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی خدشے اور خطرے کو قبل از وقت ہی نپٹا جائے۔ادھر کپوارہ سے کاپرن تک سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے،اور انہیں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی پی کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران تمام سیکورٹی ایجنسیوں اور سرغ رساں ایجنسیوں نے اپنی رپورٹیں پیش کیں،جس کے بعد حتمی حکمت عملی بھی ترتیب دی گئی۔ڈی جی پی پولیس نے کہا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے۔انہوں نے بھی اس بات کو تسلیم کیا کہ تقریب گاہ کو تبدیل کرنے سے نئی حکمت عملی بھی ترتیب دینی پری۔